پمز اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، وفاقی وزرا

58

 

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ اور احسن اقبال نے کہا ہے کہ پمز اسپتال اور پولی کلینک میں کوئی لاش یا گولی سے زخمی شخص نہیں لایا گیا، پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)کے سوشل میڈیا کی افواہ ساز فیکٹری احتجاج کی ناکامی پر ہونے والی شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈا کررہی ہے۔ سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹرز میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ و ترقیات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پْرتشدد احتجاج عمران خان کی مقدمات کے ٹرائل سے فرار کی کوشش ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ عمران خان نے عدالتوں میں مقدمات کا سامناکرنے کے بجائے چیخ و پکار کا راستہ اپنایا ہے، ان کے مقدمات کا فیصلہ عدالتوں نے کرنا ہے، مگر وہ خود کو سیاسی قیدی کے طور پر پیش کرکے دباؤ کے ذریعے شاید این آر او حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان پر کوئی ظلم و ستم نہیں ہورہا، وہ سیاسی قیدی نہیں ہیں، انہیں سنگین الزامات کا سامنا ہے جن کی بنیاد پر مغربی دنیا میں کوئی سیاستدان، کوئی عوامی نمائندہ اور کوئی معروف شخصیت آزادی سے نہیں پھرسکتی۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسے شخص کی رہائی کے لیے احتجاج کیا گیا جس پر بدعنوانی کے سنگین الزامات ہیں،ایک سوال پر احسن اقبال نے کہاکہ عمران خان کی اہلیہ اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جس طرح کارکنوں کو سیکورٹی فورسز کے رحم و کرم چھوڑ کر بھاگے ہیں، اس شرمندگی سے توجہ ہٹانے کے لیے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے ۔اس موقع پر وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے غیر ملکی صحافیوں کے سوال پر کہاکہ محکمہ صحت نے پولی کلینک اور پمزاسپتال سے 2 بیانات جاری کیے ہیں کہ انہیں کوئی لاش موصول نہیں ہوئی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سوشل میڈیا پر جھوٹی لسٹ گردش کررہی ہے جسے محکمہ صحت نے جعلی قرار دیا ہے، انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اِدھر اْدھر لاشیں تلاش ضرور کررہی ہے، انہوں نے الزام عاید کیا کہ پی ٹی آئی ماضی میں عام افراد کے جنازوں پر اپنے جھنڈے رکھ کر انہیں اپنا دکھانے کی کوشش کرتی رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کے شرپسند اپنے ساتھ آنسو گیس شیل اور ہتھیار لائے تھے،گرفتار کیے گئے شرپسندوں میں افغان باشندے شامل تھے، پی ٹی آئی سے سوال یہ ہے کہ افغان باشندوں کو احتجاج میں کیوں شامل کیاگیا؟۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی اور علیمہ خان میں شدید اختلافات ہیں، کیوں کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی پر قبضے کی کوشش کی ہے۔