جنیوا (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ سال کے آغاز سے یمن میں خسرہ کے باعث 280 افراد مر چکے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملک کو ایسے امراض کا سامنا ہے جن سے ویکسین کے ذریعے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ان میں پولیو، شدید آبی اسہال، ہیضہ، خسرہ، ملیریا، ڈینگی بخار اور خناق شامل ہے۔ بیان میں بتایا گیا کہ رواں سال کے آغاز کے بعد سے خسرہ کے 33 ہزار مبینہ متاثرین سامنے آ چکے ہیں جن میں سے 280 متاثرین اسی مرض سے فوت ہو گئے۔ دفتر نے واضح کیا ہے کہ اس صورت حال کی وجہ یمن میں غذائی امن کی قلت کا سنگین ہو نا ہے۔ اس وقت تقریبا نصف آبادی غذا حاصل کرنے کی تگ و دو میں ہے۔ یمن کو اس وقت تیسرے درجے کی ہنگامی حالت کا سامنا ہے جو صحت کے حوالے سے ہنگامی حالت کی بلند ترین سطح ہے۔