واشنگٹن:امریکی قصبے میں 18 نومبر کو غروب ہونے والا سورج اب 22 نومبر کو طلوع ہوگا، تاہم یہ حیران کن معاملہ ہے کیا؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے انتہائی شمالی علاقے میں واقعے ایک قصبے میں اب کئی ہفتوں تک وہاں کے رہنے والے سورج نہیں دیکھ سکیں گے بلکہ اس دوران وہ تاریکی میں رہیں گے۔
ریاست الاسکا کے ایک قصبے میں، جس کا نام Utqiagvik ہے، میں 18 نومبر کو سورج غروب ہوا، جو اس سال کا آخری غروب تھا اور اب وہاں کے مکین اسے جنوری کے تقریباً آخر میں طلوع ہوتا دیکھیں گے اور اگلے سال 22جنوری تک وہاں اندھیرا رہے گا۔
دوسرے لفظوں میں اسے یوں بھی کہا جا سکتا ہے کہ اس قصبے کے رہنے والے افراد 64 دن تک سورج طلوع ہونے کا منظر دیکھنے سے محروم رہیں گے۔
امریکی ریاست الاسکا کے Utqiagvik نامی قصبے کی آبادی تقریباً چار ہزار نفوس پر مشتمل ہے جہاں ایک طویل قطبی رات شروع ہو چکی ہے، جس کا آغاز 18 نومبر کو ہوگیا تھا۔ اس دن دوپہر 12:35 بجے سورج نکلا اور صرف آدھے گھنٹے کے بعد غروب ہوگیا۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ جب زمین محور پر تھوڑی سی جھکتی ہے تو اس کے نتیجے میں آرکٹک سرکل میں سردیوں کے موسم میں کئی ہفتوں تک سورج غروب رہتا ہے، یہی وجہ ہے کہ اس سرکل میں موجود اس قصبے کو ہر سال تقریباً اتنا ہی دورانیہ قطبی رات میں گزارنا پڑتا ہے۔
اسی طرح گرمیوں کے موسم میں اس علاقے میں 24 گھنٹوں تک سورج کی روشنی رہتی ہے، جس کی وجہ سے اسے مڈنائٹ سن بھی کہا جاتا ہے۔