لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں فسطائیت سے جو پیغام دینے کی کوشش کی گئی وہ ناقابل قبول ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اپنے بیان میں حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اسلام آباد میں ظالمانہ طریقے سے عوام کے آئینی و جمہوری حق کو کچلنے، آزادی اظہار رائے پر پابندی لگانے، صحافیوں کے اغوا اور بعد میں انہیں جھوٹے مقدمات میں قید کرنے کے حکومتی ہتھکنڈوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، فارم 47کی حکومت کو کسی صورت یہ حق حاصل نہیں کہ آئین و جمہوریت کا گلا گھونٹ کر ملک کو تماشا بنا دے۔
انہوں نے کہا کہ مطیع اللہ جان اور دیگر صحافیوں پر جھوٹے مقدمات ختم کرکے انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔ اسلام آباد میں حکومت نے فسطائیت کا مظاہر ہ کرکے درحقیقت 25کروڑ عوام کو جو پیغام دینے کی کوشش کی ہے، جماعت اسلامی اسے کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ یہ ملک عوامی جدوجہد کے نتیجہ میں بنا اور عوام ہی اس کے اصل وارث ہیں۔ جو لوگ عوام پر ظلم کررہے ہیں وہ کسی صورت عوام کے سیلاب کو نہیں روک سکتے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہوا، ان حقائق کو عوام سے چھپایا جارہا ہے اور آزادی اظہار پر شب خون مارا جارہا ہے۔ معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی آئینی حق ہے۔ اسپتالوں سے معلومات کی رسائی پر پابندی لگانے سے حقائق نہیں چھپیں گے۔ اس سے عوام میں افواہیں پھیلنے کا موقع بھی ملتا ہے اور وہ اپنے طریقے سے سوچنے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئین ہر شخص اور سیاسی پارٹی کو حق دیتاہے کہ وہ پرامن احتجاج کرے۔ عوام کے حقیقی نمائندے اقتدار میں آئیں گے تو ہی ملک ترقی کرے گا۔ جماعت اسلامی اپنے دیرینہ مطالبہ پر کھڑی ہے اور چاہتی ہے کہ جوڈیشل کمیشن بناکر فارم 45 کی بنیاد پر عوام کی اصل منتخب کردہ حکومت لائی جائے، تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، 26 ویں آئینی ترمیم کالعدم قراردی جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی تابعداری کے بجائے عوام کو بجلی، پٹرول اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کر کے ریلیف دے۔ آئی پی پیز معاہدوں سے ہونے والے فائدہ کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے استعمال کیا جائے۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔