پشاور: جماعت اسلامی اورعوامی نیشنل پارٹی نے خیبر پختونخوامیں گورنر راج لگانے کی مخالفت کردی ہے۔
جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر عبد الواسع اور عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان انجینئر احسان الحق خان نے کہا ہے کہ گورنر راج وفاقی حکومت کا خلاف آئین اقدام ہوگا، گورنر راج لگانا مسئلے کا حل نہیں۔ یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے عبد الواسع کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی موجودگی میں گورنر راج لگانے کی باتیں وفاقی حکومت کی بدنیتی ہے، جماعت اسلامی گورنر راج کی بھر پور مخالفت کرے گی، امیر مقام کا بیان غیر ذمہ درانہ اور غیر سنجیدہ ہے، منتخب حکومت اور اسمبلی کی موجودگی میں گورنر راج کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
جماعت اسلامی خیبرپختونخوا وسطی کے امیر نے کہا کہ امیر مقام کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور غیر سنجیدہ ہے، منتخب حکومت اور اسمبلی کی موجودگی میں گورنر راج کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
ادھر اے این پی انجینئر احسان اللہ خان کا کہنا تھا کہ اے این پی خیبرپختونخوا میں گورنر راج کی مخالفت کرتی ہے،گورنر راج لگانا مسئلے کا حل نہیں، گورنر راج لگ بھی جائے تو تین ماہ بعد ختم ہوجائےگا۔پی ٹی آئی کی اسمبلی میں اکثریت ہے،گورنر راج اثر انداز نہیں ہوگا۔