پشاور(آئی این پی )صوبے کے سب سے بڑے بلدیاتی ادارے کیپیٹل میٹروپولیٹن گورنمنٹ پشاور کی بڑی پوسٹوں پر جونیئر ترین افسران کی تعیناتی نے ادارے کی کشتی ڈبونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مالی طور پر دیوالیہ ادارے پر غیر ضروری اخراجات کا مزید بوجھ ڈال کر ادارے کو مالی طور پر مکمل مفلوج کرنے کی سازش کا انکشاف، مالی بحران کے باوجود لاکھوں کروڑوں روپے کے لوکل کوٹیشن کا سلسلہ بدستور جاری ہے جبکہ ان کوٹیشن کے عوض عملی طور پر کوئی کام نہیں ہوتا صرف فائل بڑی مہارت سے فائل مکمل کی جاتی ہے اور رقم نکال لی جاتی ہے۔ان خیالات کا اظہار یونائیٹڈ میونسپل ورکرز یونین کے چیئرمین ملک محمد نوید اعوان ، بلال احمد سرپرست اعلی، سید وقار علی شاہ جنرل سیکرٹری، اسماعیل خان صدر، خواجہ آفتاب الٰہی ودیگر نے آج اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملازمین یونائٹڈ میونسپل ورکرز یونین کے پلیٹ فارم سے احتجاجی مظاہروں ہڑتالوں اور دھرنوں سے صوبائی حکومت سے فنڈز لے کر اتی ہے لیکن جونئیر ترین انتظامیہ اپنی سیٹوں کو بچنانے کے لیے یہ فنڈ ہوا میں اڑا دیتی ہے اور ملازمین اگلے مہینے پھر اپنی ماہانہ تنخواہ پنشن سے محروم رہ جاتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ آج 28 نومبر کی تاریخ ہو چکی ہے لیکن ریٹائر ملازمین کو ابھی تک ماہانہ پنشن ادا نہیں کی گئی ریٹائر ملازمین بیوائیں اور یتیم بچے شبانہ روز دفاتر بینک کے چکر کاٹ کاٹ کر اب عاجز ا چکے ہیں محلے گاں کے دکاندار نے بھی قرضے پر مزید سودا سلف دینا بند کر دیا ہے ایک بیوہ کا بیان ہے کہ وہ اور اس کے بچے صبح شام قہوے کے ساتھ روٹی کھا کر تن اور بدن کا رشتہ قائم رکھے ہوئے ہیں ورنہ بھوک اور موت میرے بچوں کا انتظار کر رہی ہے انہوں نے مزید کہا کہ اس ماہانہ پنشن کا مزید کئی روز تک کوئی امکان نہیں ہے اور تین یوم کے بعد یکم دسمبر کو نء تنخواہ اور پنشن کی ادائیگی کرنی ہوگی لیکن اس کی ادائیگی کا کئی ہفتوں تک کوئی امکان نہیں ہے اس کے لیے اگلے ہفتے ملازمین کو ایک بار پھر سڑکوں پر ا کر احتجاجی مظاہرے کرنا پڑیں گیانہوں نے کہا کہ لمحہ فکر ہے کہ انتظامیہ اپنے ذرائع آمدن کو بڑھانے میں کوئی دلچسپی نہیں لے رہی بلکہ اسکو محدود کرتے ہوئے منڈیوں پر لوڈان لوڈ ٹیکس واپس لے لیا گیا جسکی بھرپور مزمت کی جاتی ہے انہوں نے کہا کہ اس فیصلے سے میٹروپولیٹن کی رٹ ختم ہو کررہ گئی ہے صوبائی حکومت کب تک اور کہاں تک خصوصی گرانٹس دیتی رہے گی؟۔خ﷽ر