سیاسی معاملات کا حل افہام و تفہیم سے ہی ممکن ہے،ذکراللہ مجاہد

60

لاہور (وقائع نگارخصوصی)قائمقام امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی سے اسٹاک مارکیٹ تباہ، سرمایہ داروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔ ملک پہلے ہی بے یقینی کی صورتحال سے دوچا ر ہے کوئی اپنا سرمایہ پاکستان لانے کو تیار نہیں رہی سہی کسر سیاسی عدم استحکام نے پوری کر دی ہے۔سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج ملک و قوم جس صورتحال سے دوچار ہیں، امن و سکون ہے اور نہ ہی آئین و قانون کی پاسداری ہے، جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منی بجٹ لانے کی خبریں تشویشناک ہیں، عوام پہلے ہی مہنگائی اور ٹیکسوں کا بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں۔ ملک و قوم اس وقت بحرانوں کی زد میں ہیں۔ نکالنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی آزادی کے لحاظ سے پاکستان کا 184میں سے 147واں نمبر ہے جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہیں۔ حکومت وقت اداروں کو منافع بخش بنانے اور ان میں سے کرپٹ افراد کو نکالنے کی بجائے نجکاری کرکے جان چھڑوانا چاہتی ہے۔یہ ڈنگ ٹپاو پالیسی ہے جس کا صرف اور صرف ملک و قوم کو نقصان ہو گا۔ آج ملک و قوم جن بدترین حالات سے دوچار ہیں اس میں مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کا برابر کا حصہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عوام نے دونوں جماعتوں کو بار بار آزما لیا،انہوں نے لوٹ مار اور عوام سے جھوٹے وعدوں کے سوا کچھ نہیں کیا۔ادارے تباہ اور قومی خزانہ خالی ہو چکا ہے۔کرپشن کا گراف آسمان سے باتیں کر رہا ہے۔حکومت کی تمام معاشی پالیسیاں آئی ایم ایف کے پروگرام کی محتاج ہیں۔قائمقام امیر صوبہ ذکر اللہ مجاہد نے مزیدکہا کہ اشرافیہ نے قانون پر موم کی ناک سمجھ رکھا ہے، امیروں کے لیے الگ قانون ہے جبکہ غربیوں کے لیے ایک الگ ہی نظام ہے۔ کرپشن نے ریاستی نظام کو مکمل طور پر کھوکھلا کر دیا ہے،یہ سب کچھ صرف اور صرف مفاد پرستوں کے فیصلو ں کی بدولت ہے۔جب تک پاکستان میں محب وطن اور ایماندار قیادت نہیں آتی اس وقت تک حالات میں بہتری نہیں ہوسکتی۔