اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز) وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کے دوران توقعات سے زیادہ معاشی سرگرمیاں بحال ہوئیں تاہم نومبر کے مقابلے میں دسمبر میں مہنگائی کی شرح میں اضافے کا خدشہ ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے ماہانہ اقتصادی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں معاشی استحکام دکھائی دے رہا ہے اور اسی مدت میں مہنگائی میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ترسیلات زر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا‘ شرح سود میں کمی سے سود کی ادائیگیوں میں کمی ہوئی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 4 ماہ میں سود کی ادائیگیوں میں 5 اعشاریہ 3 فیصد کمی ہوئی جبکہ جولائی سے اکتوبر تک اخراجات میں ایک اعشاریہ 8 فیصد کمی ہوئی اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں میں 25 اعشاریہ 3 فیصد کا اضافہ ہوا۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ نومبر میں مہنگائی کی شرح 5 اعشاریہ 6 فیصد تک رہنے کی توقع ہے جو دسمبر میں 6 اعشاریہ 5 فیصد تک پہنچ سکتی ہے جب کہ ماہانہ ملکی برآمدات ڈھائی ارب سے 3 ارب ڈالرز رہنے کی توقع ہے۔ اقتصادی امور ڈویژن نے بیرونی فنانسنگ سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔ دستاویزات کے مطابق مالی سال کے پہلے4 ماہ میں پاکستان کو 1 ارب 72 کروڑ ڈالر موصول ہوئے‘سالانہ ہدف کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 8.88 فیصد فنڈز ہی حاصل ہو سکے۔ رواں مالی سال بیرونِ ملک سے مجموعی طور پر 19ارب 39 کروڑ ڈالر ملنے کا تخمینہ تھا، پاکستان کو4 ماہ میں آئی ایم ایف سے ملنے والے ایک ارب ڈالر اس کے علاوہ ہیں۔ ملکی پیٹرولیم مصنوعات کی مجموعی درآمدات میں کمی ہوئی۔ دستاویزات کے مطابق جولائی تا اکتوبر مجموعی طور پر 2 ارب 72 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت ملی، پاکستان کو اس دوران مختلف ممالک سے25کروڑ98 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے جبکہ دیگر عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کو 72کروڑ ڈالر سے زاید فراہم کیے۔ اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق پاکستان نے جولائی تا اکتوبر 20 کروڑ ڈالرز کا کمرشل قرضہ بھی لیا، نیا پاکستان سرٹیفکیٹ میں4 ماہ کے دوران54 کروڑ21 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی۔ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال9 ارب ڈالر کے چینی اور سعودی ڈپازٹس میں توسیع ملنے کا امکان ہے، اس میں سعودی عرب کے5 ارب ڈالر اور چین کے4 ارب ڈالرز کے ڈپازٹس شامل ہیں۔