پاکستان، بیلاروس کے اقتصادی تعلقات مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے،یو بی جی

98

کراچی( کامرس رپورٹر)بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشنکو کا پاکستان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، مشترکہ منصوبوں اور سرمایہ کاری میں نئے دور کا آغاز کرنے کی توقع ہے۔ یہ بات یونائٹیڈ بزنس گروپ ( یو بی جی) کے صدر زبیر طفیل،چیئرمین (سندھ) خالد تواب،سیکریٹری جنرل(سندھ) حنیف گوہر اور کورکمیٹی ممبروسابق سینئرنائب صدر ایف پی سی سی آئی سید مظہر علی ناصر نے اپنے ایک مشترکہ بیان میںکہی۔زبیرطفیل نے کہا کہ بیلاروس کے صدر کے ہمراہ 68 رکنی وفد کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کو بڑھانے اور اقتصادی تعاون کے نئے شعبوں کی تلاش کے لیے ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے، اس وقت پاکستان اور بیلاروس کے درمیان دوطرفہ تجارت تقریباً 50 ملین ڈالر ہے، جو دونوں ممالک کی صلاحیت کے مقابلے میں بہت کم ہے۔زبیرطفیل نے کہا کہ تجارت کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کے درمیان براہ راست پروازوں اور روڈ ٹرانسپورٹیشن کے روابط کا قیام ضروری ہے، اس سے دونوں ممالک کے کاروباری افراد کو ایک دوسرے کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کرنے میں مدد ملے گی۔ خالد تواب، حنیف گوہر اور سید مظہر علی ناصر نے کہا کہ زرعی شعبے کو تعاون کے لیے ایک منافع بخش علاقے کے طور پر شناخت کیا گیا ہے، جہاں دونوں ممالک کے چھوٹے و درمیانے کاروبار ایک دوسرے سے مل کر نئے مواقع تلاش کر سکتے ہیں، جن میں فٹ بال کی تیاری، بیڈنگ، کھیلوں کے سامان، ربڑ، پلاسٹک، دھاتی مصنوعات، سرجیکل آلات اور مصنوعی زیورات شامل ہیں۔ یو بی جی رہنمائوں نے کہا کہ یہ پیش رفت دوطرفہ تعاون کے موجودہ میکانزم کے مطابق ہے، جن میں بیلاروس اور پاکستان کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون پر مشترکہ کمیشن اور بیلاروس و پاکستان کے تجارتی کونسل شامل ہیں۔