پاکستان میں آجکل الزام تراشی اور ملبہ منتقلی کا کھیل جاری ہے ،اپوزیشن ساری خرابیوں کا ذمہ دار حکومت کو اور حکومت اپوزیشن کو قرار دے رہی ہے، آجکل عمران خان کی رہائی پی ٹی آئی کے لیے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور عمران خان کو ایوان سیاست سے دور رکھنا حکومت کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔دونوں کی اس جنگ میں عوام پس رہے ہیں جن کے نام پر یہ دونوں سیاست کرتے ہیں ، ان ہی سطور میں پہلے بھی عرض کیا جاچکا ہے کہ ملک کی ترجیحات اور قومی مفاد سے کھیلنے والے عناصر یہی تین پارٹیاں اور ان کے شامل باجے ہیں اور یہ نصف صدی سے یہی کھیل کھیل رہے ہیں انکی ڈوریں جہاں سے ہلائی جاتی ہیں وہ اب ڈھکے چھپے نہیں رہے ، بلکہ قوم انہیں اسٹیبلشمنٹ کے نام سے جانتی ہے اسٹیبلشمنٹ کے پردے میں چھپے یہی مخصوص لوگ اپنے مخصوص لوگوں کو زور زبردستی اور اب کھلی دھاندلی کے ساتھ اقتدار میں لا بٹھاتے ہیں، اسی طرز عمل کا نتیجہ آجکل سامنے آرہا ہے ،اگر آج اسلام آباد اور پنڈی مفلوج ہیں، پنجاب میں جگہ جگہ راستے بند ہیں، اسلام آباد فوج کے حوالے ہے،اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی مندی ہے ملک دنیا بھر میں بدنام ہورہا ہے ، بیلاروس کا صدر ملکی سیاست پر تبصرہ کررہا ہے تو اس کا ذمہ دار تنہا حکومت کو قرار نہیں دیا جاسکتا سارا ملبہ عمران خان پر بھی نہیں ڈالا جاسکتا، یہ ساری صورتحال ایک دن میں پیدا نہیں ہوئی بلکہ یہ برسوں کی کمائی ہے برسہا برس فوجی اسٹیبلشمنٹ نے ملکی سیاست میں دخل اندازی کی ہے اور پورا سیاسی نظام تباہ کرکے رکھ دیا ہے،اس خوبصورتی سے سارے مہرے استعمال کیے گئے ہین کہ اسٹیبلشمنٹ پر کوئی الزام نہیں آتا گویا