دنیا بھر میں ایڈز کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں حوصلہ افزا کمی

110

نیویارک: صحتِ عامہ کے حوالے سے ایک اچھی خبر آئی ہے کہ دنیا بھر میں ہیومن امیونو ڈیفیشینسی وائرس (ایچ آئی وی یا ایڈز) میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہو رہی ہے۔ اس وقت یہ کمی 20 فیصد ہے جبکہ 2010 کے عشرے کے دوران عالمگیر سطح پر انفیکشنز میں 40 فیصد کمی واقع ہوئی۔

عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر سے ایڈز کو مکمل یا بہت نمایاں حد تک ختم کرنے کے لیے 2030 کی ڈٰیڈ لائن مقرر کی ہے۔ اس ڈیڈ لائن کے مطابق ایڈز کا خاتمہ ممکن دکھائی نہیں دیتا تاہم اِتنا ضرور ہے کہ انفیکشنز میں نمایاں کمی سے دنیا بھر میں ایڈز کے خلاف لڑنے والوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ زیادہ دل جمعی کے ساتھ اس مشن کی تکمیل کے متحرک رہیں گے۔

عالمی شہرت یافتہ جریدے لینسیٹ نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ایڈز میں مبتلا ہونے والوں کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے تاہم یہ شرح توقع اور ضرورت سے کہیں کم ہے۔ ایچ آئی وی انفیکشنز کی روک تھام کے لیے ناگزیر سمجھے جانے والے اقدامات کیے جارہے ہیں اور اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت بھی حکمتِ عملی تبدیل کر رہا ہے۔ امریکا اور یورپ کے طبی تحقیق کے ادارے ایڈز کی روک تھام کے لیے دن رات تحقیق کے ذریعے بہتر دوائیں تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ایڈز کی روک تھام کے حوالے سے طرزِ زندگی تبدیل کرنے کی بھی غیر معمولی اہمیت ہے۔ ڈاکٹرز کی ہدایات کے مطابق کھانے پینے اور سونے جاگنے کی صورت میں معاملات بہتر ہوتے ہیں۔ ایشیا اور افریقا میں ایڈز کا شکار ہونے والوں میں طرزِ زندگی کے حوالے سے نمایاں تبدیلیاں دکھائی نہیں دیتیں۔ پاکستان اور بھارت جیسے ممالک میں بھی ایڈز کی روک تھام کے لیے جو کچھ کیا جانا چاہیے وہ نہیں کیا جارہا۔ اس حوالے سے آگہی کی سطح بلند کرنے کی ضرورت ہے۔