بچوں کوپولیوکے قطرے پلانے کیلیے مائیکرو پلان پرعمل کیا جائے

44

ٹنڈوالٰہیار(نمائندہ جسارت )ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالٰہیار سلیم اللہ اوڈہو نے محکمہ صحت کے افسران کو ہدایت کی ہے 16 دسمبر 2024 سے شروع ہونے والی قومی انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں ضلع ٹنڈوالٰہیارمیں پانچ سال تک کے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے مائیکرو پلان کے تحت اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا کر اس مہم کو کامیاب بنایا جائے۔ اس ضمن میں کسی بھی قسم کی کوئی غفلت یا کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی کیونکہ پولیو ایک خطرناک بیماری ہے اس لئے ہم سب کا قومی فریضہ ہے کہ اس بیماری سے بچاؤ کیلئے عوام میں آگاہی پیدا کریں تاکہ مستقبل کے نونہال اس موذی مرض سے چھٹکارہ حاصل کرسکیں۔یہ ہدایات انہوں نے آج کانفرنس ہال ڈپٹی کمشنر آفس ٹنڈوالٰہیارمیں پانچ روزہ قومی پولیو مہم جو کہ 16 دسمبر 2024ء سے21 دسمبر 2024ء تک جاری رہے گی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے متعلق منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ٹو ٹنڈوالٰہیارساجد علی پہوڑ، اسسٹنٹ کمشنر چمبڑ حماد علی زرداری، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ٹنڈوالٰہیار ایم ایس سول اسپتال ٹنڈوالٰہیار، محکمہ صحت، تعلیم ، پولیس،لوکل گورنمنٹ اور دیگر متعلقہ محکموں کے ضلعی افسران نے شرکت کی ۔ڈپٹی کمشنرٹنڈوالٰہیارسلیم اللہ اوڈھو نے اجلاس میں کہا کہ ہمارا ضلع ٹنڈوالٰہیار پولیو فری ضلع ہے اور اس کی وجہ پولیو ٹیموں میں فرائض انجام دینے والے ورکرز کی انتھک محنت ہے جو اپنے تمام وسائل بروئے کار لاکر پولیو مہم کو کامیاب بناتے ہیں ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اس معاشرے سے پولیو کی بیماری کامکمل خاتمہ ایک قومی مقصد ہے اور ہم سب کو قومی جذبے و لگن کے ساتھ اس مہم کا حصہ بننا چاہئے تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس خطر ناک بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔ ڈپٹی کمشنر ٹنڈوالٰہیارسلیم اللہ اوڈھو نے کہا کہ پولیو کی بیماری اور اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی اور شعور بڑہانا وقت کی ضرورت ہے اور اس سلسلے میں فیلڈ اسٹاف کی تربیت مربوط منصوبہ بندی اور حکمت عملی کی ضرورت پر خاص توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے دوران درپیش تمام مشکلات اور مسائل کو حل کیا جائے گا تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو اس موذی بیماری سے چھٹکارہ مل سکے ۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنرٹنڈوالٰہیارسلیم اللہ اوڈھو نے پچھلی پولیو مہم میں بہترین کارکردگی دکھانے والی پولیو ٹیموں میں نقد انعامات اور سرٹیفکیٹ تقسیم کیے۔