ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے قرآن کریم کی بے حرمتی کے جرم میں سزا یافتہ نوجوان پر غداری کا الزام عائد کرتے ہوئے اس کی سزا میں اضافہ کردیا۔ 20 سالہنیکیتا نامی مجرم کو پہلی بار مئی 2023 ء میں جنوبی شہر وولگوگراڈ میں قرآن کی بے حرمتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مقامی حکام نے اسے چیچنیا کے حوالے کردیا تھا،جہاں اس وقت رمضان قادیروف کی حکومت ہے۔ وہاں اسے مسلمانوں کے جذبات کی توہین کے جرم میں ساڑھے 3سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ روس نے گزشتہ ماہ نیکیتا پر یوکرین کے لیے جاسوسی کرنے کا الزام لگایا تھا اور غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے اسے وولگوگراڈ کے حکام کے حوالے کر دیا۔مجرم کی پچھلی سزا کے پیش نظر عدالت نے کہا ہے کہ اب اسے مجموعی طور پر 14 سال قید کاٹنا ہو گی۔ استغاثہ نے کہا ہے کہ نیکیتا نے گزشتہ برس یوکرین کی سیکورٹی فورسز کو فوجی ساز و سامان لے جانے والی مال گاڑیوں کی وڈیو بھیجی تھی۔ یاد رہے کہ انٹرنیٹ پر پوسٹ کی جانے والی ایک وڈیو میں ایک شخص کو اپنی انگلیوں میں قرآن کا ایک نسخہ پکڑے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ وڈیو میں مجرم کو وولگوگراڈ کی ایک مسجد کے سامنے قرآن کا نسخہ نذر آتش کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔بعد میں تحقیقات کے دوران اس پر الزامات ثاب ہوگئے تھے۔