تل ابیب: اسرائیل کی سیکیورٹی کیبنٹ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر فیصلہ کرے گی، جبکہ وائٹ ہاؤس نے خوش امیدی ظاہر کی ہے کہ معاہدہ قریب ہے۔
امریکا، یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان طویل عرصے سے جاری جنگ میں جنگ بندی کے لیے زور دیا ہے، جو ستمبر کے آخر میں مکمل جنگ میں تبدیل ہو گئی تھی ۔ لبنان کے وزارت صحت کے مطابق، اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 31 افراد کی شہادت ہو چکی ہے، جن میں زیادہ تر جنوبی لبنان سے ہیں ۔
امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جان کرنبی نے کہا کہ بات چیت میں پیشرفت ہوئی ہے، تاہم ابھی تک معاہدہ حتمی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا، “ہم قریب ہیں، لیکن ابھی تک معاہدہ نہیں ہوا”۔ اسرائیل، جو غزہ میں اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہے، لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جنگ بندی کے لیے امریکا اور فرانس کی قیادت میں کوششیں تیز کر رہا ہے۔
زرائع کے مطابق مجوزہ معاہدے میں اسرائیلی فورسز کی واپسی، لبنانی فوج کی سرحد پر دوبارہ تعیناتی اور حزب اللہ کے بھاری ہتھیاروں کی دریائے لیتانی کے شمال میں منتقلی شامل ہے۔ یہ معاہدہ 60 دنوں کے عبوری دور پر مشتمل ہوگا اور امریکی قیادت والی کمیٹی اس کی نگرانی کرے گی ۔
اسرائیلی فوج نے لبنان بھر میں حزب اللہ کے دو درجن سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا، جس کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں اسرائیل کی جانب سے بیروت کے جنوبی مضافات کو بھی نشانہ بنایا گیا۔