اسلام آباد: تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے احتجاج کوروکنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں رینجرز نے شہر کاکنٹرول سنبھالتے ہوئے مظاہرین کو ڈی چوک سے پیچھے دھکیل دیا، جس کے بعد پی ٹی آئی اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان مسلسل آنکھ مچولیا کا گیم جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رینجرز کے جوانوں نے اسلام آباد کا کنٹرول سنبھالتے ہی کئی جگہوں پر اعلان کیا ہے کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کو کچھ نہیں کہا جائے گا، جو بھی فرد تھوڑ پھوڑ کرتا ہوا نظر آئے گا ، اس کو گرفتار کرلیا جائے گا۔
وزارت داخلہ نے فوج کو طلب کرتے ہوئے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے کہ انتشار پھیلانے والوں کو دیکھتے ہی فوری گولی ماردی جائے، قانون توڑنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کیا جائے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے قافلے نے جی نائن اور جی ایلون سے گزرتے ہوئے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھادی تھی، جس کے نتیجے میں 4 رینجرز کے جوان شہید ہوگئے جبکہ 4رینجرز کے جوان سمیت2پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنان سے ہونے والی متعدد جھڑپوں میں اب تک 4رینجرز کے جوان اور پولیس کانسٹیبل سمیت 4پولیس اہلکار شہید ہوئے ہیں جبکہ پولیس کے زخمیوں کی تعداد 100سے زائد ہے جبکہ رینجرز کے صرف 4جوان زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کے بعد گزشتہ روز پی ٹی آئی وفد کی حکومتی مذاکراتی ٹیم سے کئی بارملاقاتیں ہوئی ہیں، جس میں متبادل جگہ ملنے پر حامی بھری گئی لیکن جب دوبارہ پی ٹی وفد اڈیالاجیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے گیا تو صورتحال مختلف تھی۔
عمران خان کی اہلیہ نے بھی جگہ تبدیل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔