پاکستان اور بیلاروس کے تعلقات: تجارتی و دفاعی تعاون مضبوط بنانے کا عزم

195

اسلام آباد: وزیرِاعظم شہباز شریف اور بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے درمیان اہم ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے تجارت، سرمایہ کاری، دفاع اور علاقائی تعاون پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی اس اہم ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تعلقات میں گہرائی پیدا کرنے اور باہمی تعاون کے نئے مواقع تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے ۔

وزیرِاعظم شہباز شریف نے صدر لوکاشینکو کا پرتپاک استقبال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بیلاروس کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس دورے سے دوطرفہ تعاون کے دروازے مزید کھلیں گے۔

اہم موضوعات پر تبادلہ خیال

ملاقات میں سیاسی، اقتصادی اور دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ وزیرِاعظم نے صدر لوکاشینکو کو اپنی حکومت کی برآمدی ترقی پر مبنی اقتصادی پالیسی کے بارے میں بتایا اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

بیلاروس کے صدر نے پاکستان کی مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان کے لیے ہمیشہ ایک قریبی اور دوست ملک رہا ہے۔ انہوں نے زراعت، دفاع اور ٹیکسٹائل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا اور پاکستانی مصنوعات خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

مستقبل کا روڈ میپ

مشترکہ پریس ٹاک میں وزیرِاعظم نے کہا کہ دونوں ممالک مستقبل میں تعاون کے لیے ایک واضح روڈ میپ تیار کریں گے۔ آئندہ دو ہفتوں میں دوبارہ ملاقات کے بعد فروری 2025 میں معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو ایک نئی سطح پر لے جائیں گے۔

کشمیری عوام کے حق میں بیلاروس کی حمایت

وزیرِاعظم نے بیلاروس کے صدر کا کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور اسے پاکستان کے عوام کے لیے ایک قابلِ قدر اقدام قرار دیا۔

گارڈ آف آنر اور تاریخی لمحات

بیلاروس کے صدر کی آمد پر وزیرِاعظم ہاؤس میں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کے ساتھ اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان دیرپا شراکت داری کے قیام اور باہمی مفاد کے لیے نئے امکانات کی تلاش کی جانب ایک اہم قدم ثابت ہوگی ۔