پاکستان کا اصل مسئلہ چوروں کی حکمرانی ہے، سراج الحق

19
India is the killer

ڈیرہ اسماعیل خان: سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت و اپوزیشن میں مذاکرات نہ ہوئے تو جمہورہت کا خاتمہ ہوسکتا ہے، حکومت کا فیصلہ عالمی استعمار کرتا ہے،ہم آزاد نہیں ہیں،نماز روزے کی آزادی تو امریکا و برطانیہ میں بھی ہے۔

 سراج الحق نے کہاکہ  اب فوجوں کی جنگ کے بغیر دنیا کو فتح کرنے کی پالیسی آ گئی ہے،سودی نظام خدا و رسول کے خلاف اعلان جنگ ہے،جب تک یہ نظام تہہ و بالا نہیں کیا جائے گا تب تک ترقی خام خیالی رہے گی۔

انہوں نے مزید کہاکہ  ہماری معیشت پر آئی ایم ایف کا قبضہ ہے،تجارت اس کے قبضے میں ہے،برآمدات و چیزوں کی قیمتوں کا فیصلہ وہ کرتا ہے، پاکستان میں قرآن مجید کے مطابق فیصلے نہیں کیے جاتے،تعلیمی نصاب مغرب سے آتا ہے اس لیے قوموں کی تعمیر اور روح و جسم کا علاج کرنے والا معلم پیدا نہیں ہو سکتا۔

سراج الحق کاکہنا تھا کہ ہمارا اور ان کا تنازع یہی ہے کہ ہم شرعی نظام چاہتے ہیں اور وہ اپنا نظام ٹھونسے ہوئے ہیں،دنیا کو غیر سیاسی مسلمان اور غیر سیاسی اسلام چاہیے، ہمیں میدان کربلا کی مانند کثرت و قلت کا شیطانی تصور ترک کر کے صرف خدا و رسول کی خوشنودی و حکم کی خاطر جدوجہد کرنا ہو گی،آج یزید کو باطل اور امام حسین کو برحق مانا جاتا ہے،ہمیں دین و شریعت کے بغیر حکومت نہیں چاہیے،اسی لیے آصف زرداری اور شہباز شریف کی شراکت اقتدار کی دعوت مسترد کر دی۔