اسلام آباد کی جانب پی ٹی آئی قافلوں پر آنسو گیس کی شیلنگ، مارچ جاری

255

لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے قافلے، خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور اپوزیشن لیڈرعمر ایوب کی قیادت میں پنجاب میں داخل ہو چکے ہیں ۔

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی کال پر تحریک انصاف کے رہنما اور بڑی تعداد میں کارکنوں کے قافلے ہزارہ انٹرچینج سے اسلام آباد کے ڈی چوک کی طرف رواں دواں ہیں ۔

پولیس کی مزاحمت اور جھڑپیں

قافلوں کو غازی بروتھا پل پر پولیس کی شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا جہاں آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی۔ تاہم، عمر ایوب کے قافلے نے ہزارہ انٹرچینج پر پنجاب پولیس کو پیچھے دھکیل دیا۔ علی امین گنڈا پور نے ہزارہ ڈویژن کے قافلے کی قیادت کرتے ہوئے پولیس کی رکاوٹیں توڑنے میں اہم کردار ادا کیا۔

جھڑپوں میں زخمی اہلکار

قافلوں کی پیش قدمی کے دوران پتھراؤ اور جھڑپوں میں کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جن میں دو افسران کو شدید چوٹیں آئیں۔ ڈی ایس پی چودھری ذوالفقار اور شاہد گیلانی سمیت اے ایس آئی تبسم زخمی ہونے والوں میں شامل ہیں۔

احتجاج کے چار مطالبات

پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کے لیے چار مطالبات پیش کیے ہیں:

  1. عمران خان اور تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی  ۔
  2. 26ویں آئینی ترمیم کی منسوخی شامل ۔
  3. ملک میں جمہوریت اور آئین کی بحالی کی جائے ۔
  4. مبینہ “چرایا گیا مینڈیٹ” واپس دلانا ہوگا ۔

حکومتی اقدامات ، سیکشن 144

حکومت نے مظاہرین کو روکنے کے لیے اسلام آباد کی اہم شاہراؤں پر کنٹینرز لگا دیے ہیں، جبکہ انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت دفعہ 144 نافذ کر کے عوامی اجتماعات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے جیل سے ایک پیغام میں کہا ہے کہ احتجاج جاری رہے گا اور یہ مطالبات پورے ہونے تک ختم نہیں ہوگا۔

سیکشن 144 کی خلاف ورزی ، گرفتاریاں

پنجاب کے مختلف شہروں، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان سے بھی قافلے اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جبکہ کئی پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔