حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)ضلع کرم کے علاقے پارا چنار میں مسافر بسوں پر اندھا دھند فائرنگ دہشت گردی کا انسانیت سوز سانحہ ہے۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے نائب امیر اعجاز لطیف نے ایک بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سوچے سمجہے منصوبہ کے تحت دہشت گردوں نے پہلے پارا چنار سے پشاور جانے والے مسافر بسوں کے قافلے کی نگرانی پر مامور پولیس اہلکاروں پر خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں حملہ کیا اور پھر 200 مسافر گاڑیوں کے قافلہ کو دونوں اطراف سے نشانہ بنایا۔ جس سے خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 42افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون! انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے پے در پے اندوہناک واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دشمن پاکستان میں امن و امان کو مزید تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردی کے ان انسانیت سوز واقعات میں ملوث تمام افراد اور ان کے اندرونی و بیرونی سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ تنظیم اسلامی کے نائب امیر نے کہا کہ ہمیں یہ فراموش نہیں کرنا چاہیے کہ دشمن پاکستان میں شام اور یمن جیسے حالات پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس صورتِ حال میں پرو اور اینٹی اسٹیبلشمنٹ کے نعروں کی بجائے سب کو مل کر ملک میں اتفاق و اتحاد کی فضا پیدا کرنا ہوگی۔ اگر ریاستی ادارے کمزور ہوں گے تو دشمن سب کی جان، مال اور عزت و آبرو پر حملہ آور ہوگا اور بِلاامتیاز سب کو اپنے پاوں تلے روندے گا۔ پھر پچھتانا بے کار ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو بھی یہ بات سمجھنا ہوگی کہ عوام اور تمام عوامی نمائندوں سے مثبت اور مستحکم تعلق قائم کیے بغیر ملک کی سرحدوں کا دفاع کرنا ممکن نہیں ہے۔ لہذا فریقین یعنی سیاست دان اور عسکری ادارے ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر مثبت انداز میں ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر کام کریں۔ صوبائی تعصب اور فرقہ واریت کے بیج بونے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کو مل کر ناکام بنایا جائے۔