سعودی عرب کے معروف عالمِ دین شیخ عاصم الحکیم نے مسلم ملکوں کے مسلم باشندوں کے لیے کسی بھی غیر مسلم ملک کی شہریت کو مکمل طور پر حرام قرار دیا ہے۔ اِس رائے یا فتوے نے سوشل میڈیا پر ایک پُرجوش بحث چھیڑ دی ہے۔
عاصم الحکیم کا کہنا ہے کہ کسی بھی مسلم کے لیے کسی ٹھوس جواز کے بغیر شہریت ترک کردینا اچھی بات نہیں۔ شیخ عاصم الحکیم کے فتوے نے سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین کو تند و تیز تبصرے کرنے پر مجبور کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس طرح کی رائے انتہا پسندی پر مشتمل ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ آج کی دنیا میں کسی بھی انسان کو کسی بھی ملک میں بہتر معاشی مواقع ملیں تو وہ شہریت بدلنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتا۔
بہت سوں نے شیخ عاصم الحکیم سے صراحت بھی طلب کی ہے کہ اگر کسی مسلم کا اپنے آبائی مسلم ملک میں جینا دوبھر ہوچکا ہو، اس کی عزت بھی داؤ پر لگی ہو تو کیا وہ ایسے میں کسی محفوظ غیر مسلم ملک کی طرف جانے کے سوا کیا کرسکتا ہے۔