کوئٹہ(آن لائن)دارین ایجوکیشنل سسٹم اسکول اینڈ کالج ائیرپورٹ روڈ کے طلبہ نے 11 سالہ طالب عالم مصور خان کے اغوا کے خلاف اور ان کی فوری بازیابی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرے میں طلبہ اور اساتذہ نے شرکت کی اور اغوا شدہ بچے مصور خان کاکڑ کی
جلد بازیابی کے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مصور خان کو بازیاب کرو اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے ،ہم مصور خان کو بچانے نکلے ہیں جیسے نعرے درج تھے۔ دارین سکول کے بچوں نے پرامن طریقے سے اپنی آواز بلند کی اور حکام بالا اور سیکورٹی اداروں سے جلد کارروائی کرکے فوری بازیابی کا مطالبہ کیا، اس دعا کے ساتھ کہ اللہ تعالی مصور خان کی حفاظت فرمائے، اور جلد اپنے گھر واپس لوٹائیں۔احتجاجی مظاہرے سے اسکول کے پرنسپل محمود علی ، مولانا زکریا ذاکر، نصراللہ خان ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج مصور خان کے اغوا ہوئے 10 دن گزر گئے مگر اب تک حکومت بے بس نظر آرہی ہے، تعلیمی اداروں میں خوف وہراس پھیلا ہوا ہے، پہلے سے ہی بلوچستان شرح ناخواہنگی میں سے کم تر سطح پر ہے، اس طرح کے واقعات کا رونما ہونا سب بچوں اور تعلیمی اداروں کےلیے لمحہ فکریہ، سارا کوئٹہ شہر کئی دنوں سے سراپا احتجاج ہیں۔ حکومت فوری کارروائی کرکے انہیں بازیاب کروائیں اور اپنی رٹ قائم کریں ۔