کراچی (کامرس رپورٹر)ایتھوپیا کے سفیر جمال بکر عبداللہ نے کہا ہے کہ ایتھوپیا افریقی ممالک کا گیٹ وے ہے، جہاں گزشتہ سال جی ڈی پی نمو 8.1 فیصد رہی۔ پاکستانی صنعتکار اور سرمایہ کار افریقی ممالک میں درپیش ویزے کی دشواری سے بچنے کیلئے ایتھوپیا کو اپنا بزنس حب بنا سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں بزنس کمیونٹی سے خطاب میں کیا۔ تقریب میں کاٹی کے صدر جنید نقی، سینئر نائب صدر اعجاز احمد شیخ، نائب صدر سید طارق حسین، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین راشد صدیقی، ایتھوپیا کے اعزازی قونصل جنرل ابراہیم تواب و دیگر ممبران بھی موجود تھے۔ جمال بکر عبداللہ نے مزید کہا کہ ایتھوپیا امپورٹ پر مبنی معیشت ہے،جہاں 98 فیصد بجلی قابل تجدید توانائی سے حاصل کی جاتی ہے، جو 0.003 سینٹ فی یونٹ کی انتہائی کم قیمت پر دستیاب ہے۔ پاکستانی صنعتکاروں کو ایتھوپیا میں سرمایہ کاری پر ٹیکس چھوٹ بھی دی جائے گی، جبکہ صنعتکار اپنی مصنوعات ایتھوپیا میں تیار کرکے نہ صرف ایکسپورٹ کر سکتے ہیں بلکہ مقامی مارکیٹ میں بھی فروخت کر سکتے ہیں۔ ایتھوپیا کے سفیر نے مزید کہا کہ پاکستانی صنعتکار افریقی ممالک کو تجارت بڑھانیکیلئے اپنی مصنوعات 1.4 ارب کی افریقی آبادی تک پہنچا سکتے ہیں۔ ایتھوپیا میں سیکیورٹی کے بہترین انتظامات ہیں، جبکہ افریقی یونین کا بانی ممبرہونے کے باعث خطہ میں اثرو رسوخ رکھتا ہے۔ ایتھوپیا افریقہ فری ٹریڈ معاہدے میں پہلا سگنیٹری بھی ہے۔ جمال بکر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان کیلئے ای ویزوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال کی مدت میں کاٹی کا یہ تیسرا دورہ ہے اور کاٹی کی کاوشوں سے دوطرفہ تجارت کے فروغ میں اہم پیشرفت ہوئیں۔ ایتھوپیا میں کاٹی کے تجارتی وفد کی خصوصی دعوت ہے، تاکہ وہ ایتھوپیا میں مواقع تلاش کر سکیں جس میں حکومت بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔ قبل ازیں کاٹی کے صدر جنید نقی نے کہا کہ پاکستان اور ایتھوپیا کے درمیان تجارت کے بے پناہ مواقع ہیں، پاکستانی مصنوعات کی افریقی منڈیوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے جس میں سخت ویزہ پالیسی اور بینکنگ چینل نہ ہونے کے باعث 3 ٹریلین کی معیشت سے استفادے کا حصول مشکل ہے۔ صدر کاٹی نے کہا کہ ایتھوپیا میں پاکستان کے تجارتی وفد کے تبادلوں میں اضافہ ضروری ہے۔ 2025 کی بین الاقوامی نمائش میں کاٹی کی بھرپور نمائندگی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایتھوپیا میں فارماسیوٹیکل، چاول، پروسیس غذائی مصنوعات اور ٹیکسٹائل سمیت متعدد مصنوعات ایکسپورٹ کرنے کے امکانات موجود ہیں۔