کراچی(بزنس رپورٹر )نائب وزیر اعظم اور وفاقی وزیر برائے امور خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ معاشی ترقی ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے ملکی مارکیٹوں میں مقابلے کے فضا اور ایک کمپٹیشن کے مضبوط فریم ورک کا ہونا بہت ضروری ہے۔مسابقتی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر کبیر سدھو نے اسحاق ڈار کو کمپٹیشن قوانین کے موثر نفاذ ، کارٹلوں کی شناخت ، اجارہ داری کے غلط استعمال اور قیمتوں میں اضافہ کے لئے کاروباری گٹھ جوڑ کی روک تھام کے اقدامات سے آگاہ کیا۔ اسحاق ڈار نے عدالتوں میں طویل عرصے سے زیر التواء مقدمات کو حل کرنے میں کمیشن کی کوششوں کو سراہا۔ اسحاق ڈار نے کمیشن کو ہدایت کی کہ مارکیٹ میں موجود کارٹلوں، قیمتوں میں ہیرا پھیری سے صارفین کو نقصان پہنچانے والے گروہوں کے خلاف کوششیں تیز کی جائیں۔ انہوں نے مارکیٹ میں مقابلے کی فضا قائم کرنے، کارٹلز کے خاتمے کے لئے کمپٹیشن کمیشن کو حکومت کی مسلسل سپورٹ کا یقین دلایا۔ڈاکٹر سدھو نے نائب وزیر اعظم کو بتایا کہ مارکیٹ کے رجحانات، قیمتوں کے ڈیٹا اور میڈیا مانیٹرنگ کے ذریعے گٹھ جوڑ اور قیمتوں میں ہیرا پھیری ، کارٹیل کی تشکیل اور دیگر غیر منصفانہ طریقوں کی نشاندہی کرنے کے لیے کمیشن میں مارکیٹ انٹیلی جنس یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ اپنے قیام کے بعد سے، ایک سال کے دوران اس یونٹ نے جدید ڈیٹا کے تجزیہ کی مدد سے 150 سے زیادہ ایسے کیسوں کی نشاندہی کی ہے جن کے خلاف اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ کمیشن نے عدالتوں میں کمپٹیشن کمیشن کے فصلوں کے خلاف دائر پیٹیشوں کی جلد سماعت اور مقدمات کی موثر پیروی کو یقینی بنانے کے لئے کمیشن کے لیگل ڈیپارٹمنٹ کو مستحکم کیا ہے۔ اس فعال اقدامات سے پچھلے 12 مہینوں میں 69 مقدمات کے فیصلے سنائے گئے ، جس سے حکومت کو دس کروڑ روپے کے جرمانوں کی وصولی ہوئی ہے۔