یوکرین میں درمیانے فاصلے کے میزائل استعمال کیے‘ روسی صدر

72

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک) روسی صدر پیوٹن نے کہا ہے کہ ہم نے یوکرین کی میزائل تیار کرنے والی فیکٹری کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنایا ہے ، اگر کشیدگی کو مزید بڑھایا گیا تو ہم جوابی کارروائی جاری رکھیں گے۔ پیوٹن نے کہا کہ ہم نے 21 نومبر کو نئی نسل کے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے اوریشنک میزائل کو جوہری وار ہیڈ کے بغیر استعمال کیا ،جس کا ہدف دنیپرو کا فوجی صنعتی کارخانہ تھا ۔ ہم نے یوکرین کی طرف سے امریکی و برطانوی ساختہ ہتھیاروں سے اپنے ملک کی سرزمین پر حملوں کے جواب میں جدیدمیزائل کا استعمال کیا ہے۔ پوٹن نے یوکرینی فضائیہ کے جاری کردہ اعلان کی تردید کی کہ مشرقی شہر دونِپرو کے کلیدی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے والے میزائلوں میں ایک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بھی شامل تھا۔ پوٹن نے کہا کہ اوریشنِک میزائل 2.5 سے 3 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے پرواز کرتا ہے اور اس وقت دنیا میں ایسا کوئی دفاعی نظام موجود نہیں جو اسے روکنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔ سپر سانک ہتھیار سے میزائل ساز فیکٹری تباہ کرکے یورپ کو پیغام دیا گیا ہے۔ پیوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ روسی سرزمین پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں کا استعمال ان ممالک کے ماہرین کے بغیر ناممکن ہے جہاں یہ تیار کیے جاتے ہیں۔