کوئٹہ : بلوچستان کی صوبائی حکومت نے صوبے بھر میں 15 دن کے لیے سیکشن 144 نافذ کر دیا ہے، جس کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے ۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ نے تصدیق کی کہ یہ پابندی 5 یا اس سے زائد افراد کے اجتماعات، بشمول احتجاج، ریلیاں اور عوامی اجلاسوں پر عائد ہوگی۔
نئے احکامات کے تحت عوامی مقامات پر ہتھیاروں کی نمائش پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد علاقے میں ممکنہ بد امنی کو روکنا ہے، جو حالیہ مہینوں میں سیکیورٹی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔
ہوم ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات امن قائم رکھنے اور اس دوران کسی بھی قسم کی بد امنی کو روکنے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
یہ پابندیاں اگلے 15 دن تک نافذ رہیں گی، اور حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ قانون کی پابندی کریں تاکہ صوبے میں نظم و ضبط برقرار رکھا جا سکے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی صوبے بھر میں سیکشن 144 نافذ کر دیا ہے، جس کے تحت تمام عوامی اجتماعات، احتجاج، ریلیاں، جلوس اور دھرنے تین دن کے لیے ممنوع ہوں گے۔
پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ نے اس ضمن میں سیکشن 144 کے نفاذ کا نوٹیفیکیشن جمعہ کو جاری کیا تھا۔
نوٹیفیکیشن کے مطابق تمام احتجاج، ریلیاں، جلوس اور دھرنے ممنوع ہوں گے، اور سیکشن 144 23 نومبر سے 25 نومبر تک نافذ رہے گا۔
پنجاب ہوم ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے کہا کہ سیکشن 144 کے نفاذ کی سفارش کابینہ کمیٹی برائے قانون و امن کے اجلاس میں کی گئی تھی۔ یہ فیصلہ امن کو یقینی بنانے، انسانی جانوں کے تحفظ اور املاک کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے۔
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر، کوئی بھی عوامی جلوس دہشت گردوں کے لیے نرم ہدف بن سکتا ہے۔ بدخواہ عناصر عوامی اجتماعات کو اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔