اسلام آباد ہائیکورٹ کا وزیر داخلہ کو پرامن احتجاج کیلیے پی ٹی آئی سے مذاکرات کا حکم

39

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ پْرامن احتجاج کے لیے مذاکرات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر داخلہ قانون کے مطابق اسلام آباد میں امن و امان کو یقینی بنائیں۔ تحریک انصاف کے 24 نومبرکے احتجاج کے خلاف تاجر اسد عزیز کی درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق نے وزیرداخلہ محسن نقوی کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہشہر کو بند کرنا، موبائل سروس ، دکانیں ، کاروبار بند کرنا، کنٹینرز رکھنا مسئلے کا حل نہیں، ان تمام معاملات کو سیاسی طور پر کیوں نہیں ڈیل کیا جارہا؟ احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے مگر قاعدے قانون کے مطابق، عام شہریوں کے بنیادی حقوق بھی متاثر نہیں ہونے چاہییں۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ پی ٹی آئی احتجاج کے لیے ڈپٹی کمشنر اسلام آبادکو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی قیادت تک پہنچائیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں قرار دیا ہے کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے اسلام آباد انتظامیہ قانون کے مطابق تمام اقدامات اٹھائے، انتظامیہ کی ذمہ داری ہے قانون کی خلاف ورزی نہ ہونے دی جائے۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ عام شہریوں کے کاروبار زندگی میں کوئی رخنہ نہ پڑے، پْرامن احتجاج اور پبلک آرڈر 2024 دھرنے، احتجاج، ریلی وغیرہ کی اجازت کے لیے مروجہ قانون ہے، اسلام آباد انتظامیہ مروجہ قانون کے تحت دھرنا، ریلی یا احتجاج کی اجازت نہ دے۔حکم نامے کے مطابق عدالت کو بتایا گیا ہے کہ 24 نومبر کو بیلا روس کے صدر 60 رکنی وفد کے ہمراہ آرہے ہیں، پی ٹی آئی سے مناسب ہوگا کہ مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے، وزیر داخلہ یا پھر کسی اور کو کمیٹی کا سربراہ بنا کر پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو انگیج کیا جائے۔عدالتی حکم نامے میں چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی کمیٹی کا حصہ بنانے کی ہدایت کرے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمیٹی پی ٹی آئی قیادت کو بیلاروس کے صدر کے دورے کی حساسیت سے آگاہ کرے،عدالت کو یقین ہے کہ جب یہ رابطہ ہو گا تو کچھ نہ کچھ پیش رفت ہوگی۔ عدالت نے حکم نامے میں قرار دیا ہے کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کے لیے ڈپٹی کمشنر کو 7 روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے، وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی لیڈرشپ تک پہنچائیں۔