لندن:سائنس دانوں نے اسمارٹ موبائل فون کو بھی اس قابل بنا دیا ہے کہ وہ دودھ کے صحیح یا خراب ہونے کی نشان دہی کر سکتا ہے۔
عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق یونیورسٹی آف نیو ساؤتھ ویلز کے ماہرین نے دلچسپ تجربے کے نتیجے میں دودھ کے صحیح یا خراب ہونے کا ایک نیا طریقہ وضع کیا ہے، جس کے لیے انہوں نے کسی بھی اسمارٹ موبائل فون میں موجود وائبریشن موٹر کو استعمال کیا ہے۔
سائنس دانوں کی ٹیکنالوجی میں مسلسل جدت لانے کی جدوجہد نے موبائل فون کو صرف گفتگو کرنے کے آلے سے بدل کر تقریباً ہر کام کے لیے لازمی جزو بنا دیا ہے۔ صحت سے متعلق استعمال، کیمرے کا متبادل، پیشہ ورانہ زندگی میں موبائل کی ضرورت سمیت شاید ہی کوئی ایسا کام ہو جو موبائل فون کے بغیر ہوتا ہو۔
حال ہی میں آسٹریلوی سائنس دانوں نے نئی ٹیکنالوجی کو آزمانے کے لیے اسمارٹ فون کی وائبریشن موٹر کو استعمال کیا جس سے یہ پتا چلانے کی کوشش کی گئی کہ دودھ خراب ہوچکا ہے یا ابھی صحیح ہے۔
مذکورہ تحقیق کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سائنس دانوں نے اسمارٹ فون سینسر بنایا ہے، جسے VibMilk کا نام دیا گیا ہے، جو کسی بھی دودھ کے پیک (کنٹینر) کو کھولے بغیر اس کے صحیح یا خراب ہونے یا اس کی تازگی کا پتا لگانے کا کام کرے گا۔ یہ تکنیک وائبریشن موٹر اور انرشل پیمائش یونٹ (آئی ایم یو) پر انحصار کرتی ہے)۔