گوگل کی غیر معمولی طاقت امریکی حکومت کیلیے بھی دردِ سر بن گئی

130

امریکی حکومت نے گوگل کی بھرپور طاقت سے تنگ آکر عدلیہ پر زور دیا ہے کہ وہ گوگل کروم براؤزر کو فروخت کروانے میں کلیدی کردار ادا کرے۔ گوگل کے کروم براؤزر نے آن لائن سرچ مارکیٹ پر 90 فیصد کی حد تک اجارہ داری قائم کرلی ہے۔

گوگل کی قوت غیر معمولی ہے۔ اُس کی پروڈکٹس کی مقبولیت بڑھتی جارہی ہے۔ اس کے نتیجے میں مارکیٹ میں فیئر پلے کی گنجائش اچھی خاصی مسدود ہوچکی ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ برداشت کرنا بہت مشکل ہے کیونکہ مسابقت نہ ہونے کے باعث معیار بلند نہیں ہو پارہا۔

جب کسی بڑی کمپنی کو مسابقت درپیش نہیں رہتی تب اُس کے ملازمین کے حوصلے پست ہوچلے جاتے ہیں۔ انہیں چونکہ مقابلہ درپیش نہیں ہوتا اس لیے کچھ زیادہ اور بہتر بنانے کی کوشش کرنے کا جذبہ بھی سرد پڑتا چلا جاتا ہے۔

امریکی حکومت نے 20 سال قبل مائیکرو سوفٹ کے بڑھتے ہوئے اثرات سے نجات پانے کے لیے اُسے توڑنے کی کوشش کی تھی۔ اُسے توڑنے یا جھکانے میں ناکام ہو جانے پر امریکی کے تمام بڑے اداروں سے معذرت کرتے ہوئے انہیں اپنی مرضی کے مطابق کام کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

امریکا اور یورپ میں کارپوریٹ ادارے اب اس قدر مضبوط ہوچکے ہیں کہ حکومت کو ہلاتے اور گراتے ہی نہیں بلکہ قائم بھی کرتے ہیں اور اُنہیں اپنی مرضی کے مطابق چلاتے بھی ہیں۔ حکومتوں کی تشکیل میں کاروباری اداروں کا چونکہ کلیدی کردار ہوتا ہے اس لیے وہ اپنے کاروباری مفادات سے مطابقت رکھنے والے پالیسیاں مرتب کرواکے بھرپور فوائد بٹورتے ہیں۔ امریکا اور یورپ میں کاروبارے ادارے اس قدر مستحکم ہیں کہ سیاست دانوں کے لیے آزاد و خود مختار حیثیت میں کام کرنا اور بہبودِ عامہ و قومی سلامتی یقینی بنانا محض خواب ہوکر رہ گیا ہے۔