ایمسٹرڈیم:اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو، سابق وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے ملٹری چیف محمد دائف کی گرفتاری کے لیے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی طرف سے جاری کردہ وارنٹ کو سراہا جارہا ہے۔ ہالینڈ نے اعلان کیا ہے کہ اگر یہ تینوں افراد اُس کی طرف آئے تو گرفتار کرلیا جائے گا۔
فلسطینی اتھارٹی نے بھی وارنٹ کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری کو اب واضح فیصلہ کرلینا چاہیے۔ غزہ میں قتلِ عام روکنے کے لیے اُن کی گرفتاری لازم ہے جنہیں جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہو۔ بنیامین نیتن یاہو اور یوآو گیلنٹ کو ایک سال سے جنگی جرائم اور انسانیت سوز جرائم کا مرتکب قرار دیا جاتا رہا ہے۔
انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے اسرائیل کی طرف سے عدالت کے دائری اختیار کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت کا کہنا ہے کہ اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ اسرائیل اس کے دائرہ اختیار کو تسلیم کرتا ہے یا نہیں۔
یاد رہے کہ جنوبی افریقا نے بھی عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیلی حکومت کے خلاف جنگی جرائم اور نسلی تطہیر میں ملوث ہونے کے الزام کے تحت مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔
برطانیہ کی لیبر پارٹی کے سابق لیڈر جیریمی کوربن نے وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور وزیرِخارجہ ڈیوڈ لیمی سے کہا ہے کہ وہ عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ کی فوری طور پر تائید کریں۔
سوشل میڈیا پورٹل ایکس پر ایک پوسٹ میں جیریمی کوربن نے لکھا ہے اب ایک بنیادی سوال یہ ہے کہ برطانوی حکومت تمام بین الاقوامی ذمہ داریوں کو قبول کرکے اسرائیل کے وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو، سابق وزیرِدفاع یوآو گیلنٹ اور حماس کے لیڈر محمد عرف محمد دائف دیاب کی گرفتاری کے وارنٹ کی تائید کرتی ہے یا نہیں۔