اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ مسلسل احتجاجی کالز کے باعث احتجاج کی اہمیت نہیں رہتی، پی ٹی آئی میں مؤثر حکمت عملی بنانے والے لوگ نہیں ہیں۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے24 نومبر کے احتجاج کی کال کا وقت مناسب نہیں ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کوپکا ہاتھ ڈالنا چاہیے، تحریک انصاف کوجلسے، مظاہروں کا حق ہے، ہم 14 ملین مارچ کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بڑے پرامن اندازمیں ملین مارچ کیے، تحریک انصاف کوحکمت عملی بہترکرنے کی ضرورت ہے، سیاسی جماعتوں کے آپس میں اختلاف ہوتے ہیں، ہماری پی ٹی آئی کے ساتھ تلخی تھی اسے اعتدال میں لانے کے لیے کامیاب ہوئے ہیں، پی ٹی آئی سے تلخیوں سے ہم نرمی کی طرف آرہے ہیں۔ دہشت گردی کے حوالے سے سوال کے جواب میں سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نائن الیون کے بعد دہشت گردی بڑھی، پاکستان نے امریکا کواڈے دیے تھے۔ فضل الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ پرویزمشرف اس وقت کوئی بات سننے کو تیار نہ تھے، پرویزمشرف امریکا کی نظرمیں مقبول ہونا چاہتے تھے، اس کے بعد آج تک اس دہشت گردی کی جنگ سے ہماری جان نہیں چھوٹ رہی، 20 سال سے ہم یہ جنگ لڑ رہے ہیں۔