عدالتی حکم کے باوجود عمران خان کی رہائی مشکل، کئی مقدمات تاحال بڑی رکاوٹ

100
undergo polygraph, voice matching test

اسلام آباد:عدالت کی جانب سے توشہ خانہ ٹو کیس میں رہائی کے حکم کے باوجود عمران خان کی رہائی تاحال مشکل ہے، کئی دیگر مقدمات ان کے جیل سے نکلنے  میں رکاوٹ ہیں۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں درج 16 مقدمات اور راولپنڈی میں درج 3 کیسز عمران خان کی جیل سے رہائی میں رکاوٹ ہیں،  یہی وجہ ہے کہ توشہ خانہ ٹو کیس میں عدالت کے حکم کے باوجود ان کا جیل سے نکلنا مشکل ہے۔

مقدمات کی تفصیل کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 5اکتوبر کے احتجاج پر عمران خان کے خلاف 3 مقدمات درج ہوئے ہیں تاہم راولپنڈی میں درج مقدمات میں عمران خان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا۔ راولپنڈی کے تمام مقدمات انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ہیں۔ یہ مقدمات تھانہ نصیر آباد، نیو ٹاؤن اور ٹیکسلا میں درج ہوئے ہیں۔

اسی طرح 9 مئی کے 5 مقدمات میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے ضمانتی مچلکے داخل نہیں کروائے گئے۔ضمانتی مچلکے داخل ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی رہائی کے احکامات جاری کرے گی۔

اسی طرح عمران خان کے خلاف اسلام آباد کے تھانوں میں مزید16 مقدمات درج ہیں۔ عمران خان کے مچلکے کل اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں جمع کرائے جائیں گے ان 16مقدمات میں عمران خان کی تاحال ضمانت نہیں ہوئی۔ یہ مقدمات 9مئی واقعات پر درج کیے گئے ہیں۔

اسلام آباد میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات میں تھانہ کوہسار میں ، تھانہ نون میں 2، کورال میں ایک، تھانہ گولڑہ، کراچی کمپنی، آئی نائن، شہزاد ٹاؤن، سنگجانی، رمنا میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔ اسی طرح تھانہ آبپارہ، مارگلہ اور تھانہ ترنول میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔ مقدمات میں دہشت گردی، کار سرکار میں مداخلت، دفعہ 144 کی خلاف ورزی سمیت دیگر دفعات شامل ہیں۔