تغیر……………اقبال

42

نئے انداز پائے نوجوانوں کی طبیعت نے
یہ رعنائی، یہ بیداری، یہ آزادی، یہ بے باکی

تغیّر آگیا ایسا تدبّر میں، تخیّل میں
ہنسی سمجھی گئی گْلشن میں غْنچوں کی جگر چاکی