کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی پولیس نے شہر میں ہزاروں وارداتیں ہونے کا اعتراف کرلیا ہے اور کہا ہے کہ آبادی میں اضافہ کرائم کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ بنا ہے۔ ایس ایس پی سینٹرل، ایس ایس پی ملیر اور شرقی کی جانب سے سندھ ہائیکورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں پولیس نے شہر میں ہزاروں اسٹریٹ کرائم کی وارداتیں ہونے کا اعتراف کرلیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کراچی میں دیگرشہروں کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائمز زیادہ ہیں۔ ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ کراچی میں دیگر شہروں کے مقابلے میں اسٹریٹ کرائم زیادہ ہیں، اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، کراچی کی آبادی میں اضافہ کرائم کی وارداتوں میں اضافے کی وجہ بنا ہے۔ ضلع شرقی میں رواں سال 945 واقعات ہوئے ہیں، 696 ملزمان گرفتار ہوئے، چھینے گئے 117 موبائل اور 24 لاکھ سے زاید رقم ریکور کی گئی، ملزمان سے 28 موٹر سائیکل اور 20 لیپ ٹاپ ریکور کرائے ہیں۔ ضلع وسطی میں اسٹریٹ کرائمز کے خلاف موثر کارروائیاں کی ہیں، رواں سال ضلع وسطی میں 572 اسٹریٹ مجرموں کو گرفتار کیا گیا اور رواں سال ضلع وسطی میں 324 انکاؤنٹر ہوئے جن میں 32 مجرم مارے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس مقابلے میں 298 مجرم زخمی ہوئے ہیں جبکہ 233 کو مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا۔ ضلع ملیر میں رواں سال اسٹریٹ کرائمز کے 508 کیسز رجسٹرڈ کیے گئے۔