اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے آگے دھرنے اور لانگ مارچ آگے بڑھنے میں رکاوٹ ہیں، مل کر فیصلہ کرنا ہوگا کہ ترقی چاہیے یا انتشار۔
نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اس وقت پاکستان کوسیاسی استحکام، معیشت اور دہشت گردی جیسے بڑے چیلنجز درپیش ہیں جب کہ لانگ مارچ اور دھرنے آگے بڑھنے میں رکاوٹ ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت آہستہ آہستہ مستحکم ہوتی جا رہی ہے، جس میں سب کی محنت اور لگن شامل ہے۔ وفاق اور صوبوں سمیت سب کا کردار اہم ہے، اس پرمیں سب کا تہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ملکی ترقی، خوشحالی، سیاسی استحکام، معیشت یہ سب کچھ ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔ اس کی مضبوطی کے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام منظور کروانے میں صوبوں نے وفاق کی پوری مدد کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا اس تعاون پر شکرگزار ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسی کے نتیجے میں آج پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی سب سے اونچی سطح پر ہے، ملک میں مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر ہے اور شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، بیرونی ترسیلات میں اچھا اضافہ ہوا ہے، یہ تمام پہلو اس طرف اشارہ کر رہے ہیں استحکام آہستہ آہستہ آرہا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ترقی اور خوش حالی کے راستے کھل گئے ہیں بلکہ وہ اس وقت ممکن ہوگا جب ملک کے اندر سرمایہ کاری ہو، پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلے اندرونی طور پر سرمایہ کاری ہوتی ہے اور اس کے بعد حوصلہ پا کر غیرملکی سرمایہ کار آتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی اور طریقہ کار نہیں ہے اور آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا۔آئی ٹی برآمدات اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، ملکی ترقی کے لیے ٹیکس آمدن بڑھانی اور ٹیکس چوری روکنا ہوگی۔