سعودی عرب میں منشیات کے حصول پر شہری کو سزائے موت

116
سعودی عرب میں 146 کھلونوں کو مضرصحت قرار دے کر واپس کرنے کا حکم

ریاض: سعودی وزارت داخلہ نے منشیات کی خلاف ورزی پر قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے نشہ آور ادویات بیرون ملک سے منگوانے اور اسے وصول کرنے پر حکومت نے سعودی شہری پر حد جاری کرتے ہوئے اس پر سزائے موت کا فیصلہ نافذ کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا نے بھی اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔ جس میں سعودی پریس ایجنسی کے مطابق انسداد منشیات کی وزارت نے کہا ہے کہ سعودی شہری ہزاع بن براک الصاعدی کو نشہ آور گولیاں بیرون ملک سے منگواکر اسے وصول کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ہزاع بن براک الصاعدی کو تمام شواہد اور دلائل کے ساتھ عدالت میں سماعت کے لیے پیش کیا گیا، دوران سماعت الزام ثابت ہونے اور فساد فی الارض پھیلانے پر سر قلم کرنے کی سزا سنادی ۔
بعد ازاں اپیل کورٹ نے مقامی عدالت کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے ایوان شاہی نے فیصلہ نافذ کرنے کی منظوری دی ہے۔
اعلیٰ حکام کے مطابق مکہ مکرمہ میں عدالت کا فیصلہ نافذ کردیا گیا ہے۔ جس میں قصیم ریجن میں ہزاع بن براک الصاعدی کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا ہے۔