اسٹیبلشمنٹ کی پی ٹی آئی سے بات چیت سے انکار میرے نوٹس میں نہیں: بیرسٹر سیف

150
not canceled but postponed

پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی پی ٹی آئی سے بات چیت سے انکار میرے نوٹس میں نہیں،24نومبرکو مینڈیٹ چور حکومت کو چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر دھڑن تختہ کیا جائیگا ۔

اپنے ایک بیان اور انٹرویومیں بیرسٹرسیف نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ابھی تک کوئی باضابطہ بات نہیں ہوئی، ابھی بات نہیں احتجاج ریکارڈ کرنا ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ تمام حلقوں میں 24 نومبر کے احتجاج کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں، ریلیوں اور کارنر میٹنگز کا بندوبست کیا جا رہا ہے، ہرحلقے سے منتخب نمائندوں کی سربراہی میں ہزاروں کا قافلہ نکلے گا، موٹروے پر تمام قافلے جمع ہو کرعلی امین گنڈا پور کی سربراہی میں اسلام اباد کی طرف گامزن ہوں گے۔

وزیراعلی نے منتخب نمائندوں کو اپنے حلقوں میں تیاریاں مزید تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ صوبائی مشیر اطلاعات نے مزید کہا ہے کہ 24 نومبر ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کا دن ہوگا، جعلی حکومت فسطائیت سے پرہیز کریں ورنہ نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو کارکنوں کی ویڈیو بنانے کی جو ہدایت دی ہے وہ ان پر عدم اعتماد نہیں بلکہ یہ ان کی کارکردگی جانچنے کیلئے ہے۔اس حوالے سے بشری بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایت اپنے الفاظ میں کارکنوں اور رہنمائوں تک پہنچائی ہیں۔بطور ثبوت ویڈیو نہیں ہوگی تو آئندہ ٹکٹ نہیں ملے گا، بشری بی بی کی پی ٹی آئی اجلاس کی آڈیو سامنے آگئی ۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال پر 24 نومبر کو ڈی چوک پہنچ کر حکومت کو سرپرائز دیں گے۔ایک اور بیان میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور سیاسی قیدیوں کو رہا کرکے مینڈیٹ کو واپس کرنا ہوگا، مطالبات کی منظوری تک واپسی کی کوئی گنجائش نہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج کے راستے میں حائل رکاوٹیں ہٹانے کیلئے پورا بندوبست کیا گیا ہے، پہلے بھی رکاوٹیں عبور کر کے اسلام آباد پہنچے ہیں، اس بار بھی پہنچیں گے۔