قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

95

تیرا رب پیدا کرتا ہے جو کچھ چاہتا ہے اور (وہ خود ہی اپنے کام کے لیے جسے چاہتا ہے) منتخب کر لیتا ہے، یہ انتخاب اِن لوگوں کے کرنے کا کام نہیں ہے، اللہ پاک ہے اور بہت بالاتر ہے اْس شرک سے جو یہ لوگ کرتے ہیں۔ تیرا رب جانتا ہے جو کچھ یہ دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں اور جو کچھ یہ ظاہر کرتے ہیں۔ وہی ایک اللہ ہے جس کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں اسی کے لیے حمد ہے دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی، فرماں روائی اسی کی ہے اور اسی کی طرف تم سب پلٹائے جانے والے ہو۔ (سورۃ القصص:68تا70)

سیدنا ابو ہریرہؓ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا: ایسے شخص کو جنت کی خوش خبری ہو جو اپنے گھوڑے کی لگام پکڑے اللہ کی راہ میں گامزن ہے اس کا سر پراگندہ اور پاؤں غبار آلود ہیں اسے اگر نگران دستے کے ساتھ مامور کیا جاتا ہے تو وہ نگرانی کا فرض بجا لاتا ہے اگر اسے لشکر کے پیچھے بھیج دیا جائے تو وہ پیچھے چلا جاتا ہے (اس کے گم نام ہونے کا عالم یہ ہے کہ) وہ اگر رخصت چاہیے تو اسے رخصت نہ ملے اور اگر وہ کسی کی سفارش کرے تو اس کی سفارش قبول نہ ہو (صحیح بخاری)