اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) رہنما تحریک انصاف و سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ہمارا 24 نومبر کا احتجاج بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی کے لیے ہے، ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف اسد قیصر کا کہنا تھا کہ موجودہ پارلیمنٹ کی کوئی حیثیت نہیں، 26 ویں ترمیم پر مولانا کے ساتھ ملکر کچھ اہداف حاصل کیے، حکومت کے پاس مولانا فضل الرحمن کو ساتھ ملا کر بھی نمبرز پورے نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی ہماری تحریک کا حصہ ہوں گی، بشریٰ بی بی کی جانب سے پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کا تاثر غلط ہے، ہمارے احتجاج کا مقصد بانی پی ٹی آئی کی رہائی ہے، پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے مسلح فورس نہیں، ہم پرامن طریقے سے اپنا احتجاج کریں گے، بانی پی ٹی آئی سمیت تحریک انصاف کے تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ سیاسی ورکر ہوں سیاسی جدوجہد پر یقین رکھتا ہوں، چاہتا ہوں پارٹیوں اور ملک کے اندر صحیح معنوں میں جمہوریت ہو، لاہور تمام تحریکوں کا مرکز ہوتا ہے، لاہور نکلے گا تو پورا پاکستان باہر نکلے گا، ملک اس وقت انارکی کی طرف بڑھ رہا ہے، قانون کی حکمرانی ہوگی تو ملک آگے بڑھے گا۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم نے اسمبلی اس لیے توڑی تاکہ نیا مینڈیٹ لیا جائے، جب ہمیں بیرونی مداخلت کا علم ہوا تو اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کیا، بیرونی مداخلت پرہم عوام کے پاس گئے، اسمبلی توڑنے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں تھا، مجھے اندازہ ہوگیا تھا کھیل ہمارے ہاتھ سے نکل چکا ہے، بانی پی ٹی آئی کی زیرصدارت میٹنگ میں استعفا دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اپنا استعفا بانی اور پارٹی کی مشاورت کے بعد دیا تھا، اسپیکرکا رول بڑا مختلف ہوتا ہے، اپوزیشن اراکین کے پروڈکشن آرڈرجاری کرنے پر قیادت ناراض ہوتی تھی، کابینہ میٹنگ میں جنرل باجوہ کو ہٹانے کی باتیں کی جارہی تھیں لیکن ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔