سیسی FBایریاڈائریکٹوریٹ کے تحت آگاہی سیمینار

190

سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن، فیڈل بی ایریا ڈائریکٹوریٹ کے زیر اہتمام ایک سیمینار سوشل سیکورٹی اسکیم میں محنت کشوں کی رجسٹریشن، سیسی کے مالی و طبی فوائد سے آگاہی اور مزدور رہنماؤں تجاویز کی فراہمی کے حوالے سے نیلاٹ کراچی میں منعقد کیا گیا جس کی صدارت وائس کمشنر سیسی سکندر بلوچ نے کی جب کہ مہمان خصوصی ممبر گورننگ باڈی سیسی عبدلواحد شورو اور مختار حسین اعوان تھے۔ جب کہ ڈائریکٹر علی حیدر زیدی اور سیف اللہ بھی سیمینار میں شریک تھے۔
سیمینار کے آغاز میں ڈپٹی ڈائریکٹر سیسی، وسیم جمال نے شرکاء کو بتایا کہ جولائی 2024 میں کمشنر سیسی میانداد راہجو اور وائس کمشنر سکندر بلوچ کی تعیناتی کے بعد سیسی میں مثبت تبدیلوں کا آغاز ہوا ہے، جس میں ممبران گورننگ باڈی سیسی کا بھی اہم کردار ہے، گورننگ باڈی سیسی نے جولائی 24 میں بجٹ کی منظوری کے موقع میں سیسی کنٹری بیوشن کا ہدف دگنا کردیا تھا جس کا واضح مقصد محنت کشوں کی مزید رجسٹریشن تھا، دوسری جانب محنت کشوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات و فوائد میں بھی مسلسل بہتری و اضافہ کیا جارہا ہے، جیسے معذوری پنشن کو 3 ہزار سے بڑھا کر 12 ہزار روپے کردیا گیا ہے اور سیسی اسپتالوں میں آجروں اور مزدور نمائندوں پر مشتمل مینجمنٹ کمیٹی کا قیام بھی شامل ہے۔ سیمینار میں نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر شکیل احمد شیخ، نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکرٹری ریاض عباسی، انفارمیشن سیکرٹری عاقب حسین، PCEM کے صدر محمد سلیم، ہوم بیسڈ وومن ورکرز فیڈریشن کی صدر سائرہ فیروز، سائٹ لیبر فورم کے جنرل سیکرٹری بخت زمین خان، پاکستان کیبلز کے جنرل سیکرٹری خالد خان، دلاور خان تنولی ایڈووکیٹ، عبد الرزاق کاچھیلو و دیگر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے سیسی میں رجسٹرڈ مزدوروں کو درپیش مختلف مسائل کی نشاندہی کی جس میں بالخصوص سائٹ ایریا کے مزدوروں کی بڑی تعداد کا رجسٹرڈ نہ ہونے کی نشاندہی کی، جب کہ پائلر کے لیگل ٹرینر مرزا مقصود احمد، پی آئی اے ایکشن کمیٹی کے صدر عارف خان روہیلہ، سوشل سیفٹی نیٹ کے ڈائریکٹر اسرارِ ایوبی نے سوشل سیکورٹی اسکیم اور محنت کشوں کو درپیش مسائل کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ سیمینار میں EPWA کے جمال احمد صدیقی، SOWA کے صدر ندرت بلند اقبال، متحدہ لیبر فیڈریشن کے جنید خان، محمد افضل، میر عالم شاہ، آل سنز پیپلز ورکرز یونین کے جنرل سیکرٹری شہزاد احمد اور جوائنٹ سیکرٹری حسین بنگش، PCEM نے نائب صدر توشیر خان اور آخی بہادر بھی موجود تھے۔
اس موقع پر مزدور رہنمائوں نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیسی کی سیلف اسسمنٹ اسکیم کو ختم کیا جائے اس کی وجہ سے رجسٹرڈ اداروں میں مزدور سیسی کی رجسٹریشن سے محروم ہیں، مزدور رجسٹریشن پورٹل کو اپ گریڈ کیا جائے، سوشل سیکورٹی اسکیم میں تمام محنت کشوں کو شامل کیا جائے اور تنخواہ کے مخصوص سلیب کو ختم کیا جائے اور اس حوالے سے آجروں بالخصوص صنعت کاروں کو اعتماد میں لیا جائے، اسپتالوں میں مریضوں کا بہت زیادہ رش ہے اسپتالوں میں مزید اضافہ کیا جائے۔ سائٹ ایریا میں بھی اس طرح کے پروگرام منعقد کیے جائیں۔ بعدازاں سیمینار سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر فیڈرل بی ایریا ڈائریکٹوریٹ علی حیدر زیدی نے مزدور رہنماؤں کو اپنی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ میرا دفتر تمام محنت کشوں کے لیے ہر وقت کھلا ہوا ہے، ہم سنجیدگی کے ساتھ بہتری کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ ممبر گورننگ باڈی سیسی واحد شورو نے مزدور رہنماؤں کو یقین دلایا کہ وہ سیمینار میں پیش کی جانے والی تمام تجاویز کو آئندہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں پیش کریں گے ان کی ہر ممکن کوشش ہوگئی کہ تحفظ یافتہ محنت کشوں کے مسائل کو ہر صورت میں حل کیا جائے۔
وائس کمشنر سیسی سکندر بلوچ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیسی اس وقت مختلف اسکیم اور پروجیکٹ پر کام کررہا ہے، انہوں نے سوشل سیکورٹی اسکیم میں محنت کشوں کی رجسٹریشن اور اسکیم کے فوائد سے آگاہی کے حوالے سے مزدور رہنماؤں کے ساتھ کامیاب پروگرام کے انعقاد پر فیڈرل بی ایریا ڈائریکٹوریٹ کے تمام افسران بالخصوص ڈائریکٹر علی حیدر زیدی کو مبارکباد پیش کی، انہوں نے مزدور رہنماؤں کو بتایا کہ سیسی جلد ایک کینسر اسپتال بھی قائم کررہا ہے اور اگلے ہفتہ سکھر میں ایک 25 بیڈ کے اسپتال کا افتتاح بھی کیا جارہا ہے۔ صوبائی وزیر محنت شاہد عبدالسلام تھیم اور کمشنر سیسی میانداد راہجو کی کوشش ہے کہ سندھ سوشل سیکورٹی کی خدمات کو بہتر سے بہتر کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا ہم آئندہ بھی اسی طرح مزدور رہنماؤں کے ساتھ کوآرڈینیشن و تعلق کو قائم رکھیں گے تا کہ آپ کے مسائل کو براہ راست سنا جاسکے اور انہیں بروقت حل کیا جاسکے۔