عمران خان کورہا اور جمہوریت بحال کرائی جائے ‘ امریکی ارکان کانگریس کا جوبائیڈن کو پھر خط

128

واشنگٹن /لندن (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) امریکی کانگریس کے ارکان نے صدر بائیڈن کو ایک اور خط لکھ کر بانی پاکستان تحریک انصاف سمیت دیگر رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کردیا۔ ڈان نیوز کے مطابق امریکی کانگریس کے46 ارکان کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ مقبول رہنما کو مسلسل پابند سلاسل رکھا گیا ہے، تحریک انصاف کو فروری انتخابات سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی، توقع ہے امریکا پاکستان میں جمہوریت کی بحالی میں اپنا اثر رسوخ استعمال کرے گا۔ارکان کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں 8 فرروی 2024ء کے عام انتخابات کے بعد انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور شہری آزادی سلب کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اس لیے امریکی ایوان میں منظور کردہ قرارداد نمبر 901 کے مطابق امریکا پاکستان سے متعلق اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے۔خط میں پاکستان میں گزشتہ عام انتخابات میں انتخابی دھاندلی اور بے قاعدگی کا الزام عاید کیا گیا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے اپنا اثر رسوخ استعمال کرکے ملک کی مقبول پارٹی پی ٹی آئی اور اس کے رہنماؤں کو ووٹوں کے نمبر تبدیل کرکے شکست سے دوچار کیا۔خط میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ ’پاکستانی حکومت نے سوشل میڈیا پر پابندی کے ذریعے پی ٹی آئی کی تشہیری مہم کو روکا اور سرکاری اہلکاروں کے ذریعے بانی پی ٹی آئی اور دیگر پارٹی رہنماؤں کو گرفتار کیا گیا، اس حوالے سے امریکی سفارت خانے کی کوئی بھی تگ و دو ہمارے علم میں نہیں۔ علاوہ ازیں برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈلیمی نے تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی گرفتاری کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کے اشارے نہیں ملے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے 16 اکتوبر کو رکن پارلیمنٹ کم جانسن کے خط کے جواب میں پاکستان میں انسانی حقوق اور سیاسی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایم پی کِم جانسن نے 16 اکتوبر کو برطانوی وزیرخارجہ کو سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری اور سیاسی حالات پر لکھا تھا جس پر انہوں نے اب ردعمل جاری کیا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے جوابی خط میں لکھا کہ پاکستان کے عدالتی فیصلے ملک کا اندرونی معاملہ ہیں تاہم برطانوی حکام نے پاکستانی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ بین الاقوامی معاہدوں کی پاسداری، بنیادی انسانی حقوق کا احترام کریں اور خاص طور پر منصفانہ ٹرائل، قیدیوں کے ساتھ انسانی سلوک کیا جائے۔ ڈیوڈلیمی نے فوجی عدالتوں کے ممکنہ استعمال پر تشویش ظاہر کی اور لکھا کہ فوجی عدالتوں میں کیس کے ٹرائل میں شفافیت اور آزاد نگرانی کا فقدان ہو سکتا ہے، جو بین الاقوامی معیارات کے مطابق نہیں، ایک آزاد عدلیہ جو ریاستی اداروں کو چیک اور بیلنس کرے، جمہوریت کے لیے نہایت اہم ہے۔ انہوں نے لکھا کہ پاکستان کے لیے برطانیہ کے وزیر فالکنر، جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے اور انسانی حقوق کے حوالے سے مزید بات چیت کریں گے‘ بانی پی ٹی آئی اور تمام پاکستانی شہریوں کے لیے شفاف اور منصفانہ عدالتی عمل ضروری ہے‘ پاکستان کے عدالتی معاملات داخلی معاملہ ہے‘ پاکستان میں آئینی ترامیم کی منظوری پارلیمنٹ کا معاملہ ہے۔