اور کتنی ہی ایسی بستیاں ہم تباہ کر چکے ہیں جن کے لوگ اپنی معیشت پر اترا گئے تھے سو دیکھ لو، وہ ان کے مسکن پڑے ہوئے ہیں جن میں ان کے بعد کم ہی کوئی بسا ہے، آ خرکار ہم ہی وارث ہو کر رہے۔ اور تیرا رب بستیوں کو ہلاک کرنے والا نہ تھا جب تک کہ ان کے مرکز میں ایک رسْول نہ بھیج دیتا جو ان کو ہماری آیات سْناتا اور ہم بستیوں کو ہلاک کرنے والے نہ تھے جب تک کہ ان کے رہنے والے ظالم نہ ہو جاتے۔ تم لوگوں کو جو کچھ بھی دیا گیا ہے وہ محض دنیا کی زندگی کا سامان اور اس کی زینت ہے، اور جو کچھ اللہ کے پاس ہے وہ اس سے بہتر اور باقی تر ہے کیا تم لوگ عقل سے کام نہیں لیتے؟۔(سورۃ القصص:58تا60)
سمرہ بن جندبؓ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اب اگر تم اسے بالکل سیدھا کرنا چاہو تو توڑ ڈالو گے پس اس کے ساتھ نرمی کا معاملہ کرو تو اچھی زندگی گزرے گی۔ (ترہیب و ترہیب)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شدید بخار میں مبتلا ایک مریض کی عیادت کے لیے گیا۔ آپؐ نے مریض سے فرمایا تمہیں خوشخبری ہو کیونکہ اللہ ربّ العزت فرماتے ہیں کہ میں جب دنیا میں اپنی آگ (بخار کی صورت میں) کسی پر مسلط کر دیتا ہوں تو یہ آخرت والی آگ سے چھٹکارے کا سبب بن جاتا ہے۔ (مسند احمد)