کراچی (کامرس رپورٹر) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ٹیکس کا موجودہ نظام انتہائی غیرموثرہے جو لوگوں پرانکے وسائل کے مطابق ٹیکس عائد کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔ متوازن اور ڈیجیٹل ٹیکس سسٹم کے بغیرپاکستان کا کوئی مستقبل نہیں۔ تنخواہ دارطبقہ، کارپوریٹ سیکٹراور صنعتی شعبہ پرٹیکس کا سارا بوجھ ڈالنے کی پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ معیشت کے بہت بڑے شعبوں کو یا توٹیکس سے مبرا رکھا گیا ہے یا ان پرنہ ہونے کے برابرٹیکس عائد کیا جاتا ہے جس سے لوگ صنعتکاری کے بجائے ان غیرپیداواری شعبوں کی جانب مائل ہوتے ہیں اوراسی وجہ سے پاکستان میں نہ صنعت ترقی کرتی ہے اورنہ ہی برآمدات جبکہ بے روزگاری بڑھتی جا رہی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیرخزانہ یہ انکشاف کرچکے ہیں کہ کوئی بھی ملک نہ تواپنا سرمایہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں رکھنا چاہتا ہے اورنہ ہی قرضہ رول اوورکرنے کے لئے تیار ہے۔