کانفرنس ہوگئی

187

عرب اسلامک کانفرنس ہو گئی جس میں کئی مسلم سربراہان نے بڑی اعلیٰ تقاریر کی ہیں جذبات کے دریا نہیں سمندر بہا دیے ہیں۔ مسلم سربراہان نے خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔ ایران کی سالمیت وخود مختاری کے احترام کے لیے اسرائیل کو پابند کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے، غزہ میں بھوک افلاس اور قحط کے باعث محاصرہ ختم کرنے کا مطابہ بھی کیا گیا ہے ہمارے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے تو القدس کے فلسطینی ریاست کا دارالحکومت ہونے کا بھی اعلان کر دیا ہے کانفرنس کا انعقاد اور اس میں اسرائیل کے خلاف تقاریر یقینا اہم اور کامیابی کی دلیل ہیں، لیکن عملاً نتائج کے لحاظ سے یہ سب کچھ ٹائیں ٹائیں فش ہے، کیونکہ اسرائیل سات اکتوبر 2023ء سے فلسطینیوں کے ساتھ جو کچھ کر رہا ہے وہ جاری ہے اور جاری رہے گا، اس کے حواری دواری جہاز بھر بھر کر اسے اسلحہ وگولہ بارود سپلائی کر رہے ہیں وہ کرتے رہیں گے۔ فلسطینی مرتے جا رہے ہیں وہ مرتے رہیں گے، قتل و غارت گری کا یہ سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک اسرائیل کی صہیونی قیادت چاہے گی۔ جب تک وہ طے شدہ مقاصد پورے نہیں کر لیتے اور جب تک مطلوبہ اہداف حاصل نہیں ہو جاتے، باقی جہاں تک نئی امریکی انتظامیہ کا تعلق ہے ٹرمپ کے جنگ بندی کے بارے میں بیانات کا تعلق ہے تو زیادہ سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، کیونکہ وہ انتخابی وعدے تھے زمینی حقائق ممکن ہے ان وعدوں کے ایفاء کی راہ میں رکاوٹ بن جائیں۔

امریکا، برطانیہ، یورپ اور عیسائی دنیا پر صہیونیت کا کس قدر غلبہ ہے، یہودیوں نے عیسائی دنیا کے اذہان پر کس قدر گرفت کر رکھی ہے اسے جاننے کے لیے گزشتہ صدی کے آغاز میں لکھی گی تحقیقاتی کتاب ’’بین الاقوامی یہودی: ایک اہم مسئلہ‘‘ کا مطالعہ دلچسپی کا حامل ہو گا۔ امریکا میں قائم کردہ اولین موٹر میوفیکچرنگ پلانٹ ہنری فورڈ نے لگایا تھا۔ فورڈ گاڑی اسی پلانٹ سے تیار کی جاتی تھیں یہ اس دور کی جدید ترین پراڈکٹ تھی گیسولین سے چلنے والی یہ پہلی گاڑی تھی جسے کمرشل بنیادوں پر مارکیٹ میں بیچنے کے لیے تیار کیا گیا تھا۔ ہنری فورڈ ایک پکے و سچے مذہبی عیسائی تھے انہوں نے محسوس کیا کہ امریکا میں ان کا مذہب، حقیقی تعلیمات عیسوی خطرات کا شکار ہیں۔ انہوں نے مخصوص فنڈ قائم کیا تاکہ امریکی عیسائیوں کو خبردار کیا جا سکے انہیں آگہی دی جائے اور ان کے مذہب دشمنوں کا چہرہ دکھایا جا سکے۔ انہوں نے ایک معمولی کا اخبار خریدا، پھر اس دور کے بہترین تحقیقاتی صحافت سے وابستہ افراد اکٹھے گئے اور حق سچ کی آواز بلند کرنے کے مشن میں لگ گئے اس طرح وقت کے ساتھ ساتھ یہودیوں کی پُراسرار سرگرمیوں کا پردہ چاک ہونے لگا۔ یہودی بڑے منظم انداز میں نہ صرف امریکی معاشرے میں گھن لگا چکے تھے بلکہ دیگر یورپی ممالک بھی ان کی دسترس میں تھے یہودی نہ صرف خالص دین عیسوی کو فکری طور پر برباد کر رہے تھے، بلکہ اس میں عملاً خرابیاں پیدا کر رہے تھے اپنی کاروباری صلاحیتوں کے بل بوتے پر معاشی مراکز پر ہی نہیں، بلکہ ثقافتی، صحافتی اور دیگر اہم شعبہ ہائے زندگی پر قابض ہوتے چلے جا رہے تھے۔ ہنری فورڈ اسکیم کے تحت ان کی مذموم کارروائیوں سے امریکیوں کو آگاہ کیا گیا۔ دس سال تک یہ تحقیقاتی مشن جاری رہا پھر ان کے حقائق کو یکجا کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا مقصد یہ تھا کہ صحافتی تحقیقاتی مواد کتابی شکل میں محفوظ ہو جائے اسرائیل ننھی مُنی ہونے کے باوجود نہ صرف عربوں کے سینے پر بلکہ ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے سینوں پر خنجرکی طرح پیوست ہے۔ تاریخی اعتبار سے یہودیوں کی دشمنی عیسائیوں کے ساتھ ہے وہ عیسائیوں کے ساتھ مل کر مسلمانوں کا تیہ پانچا کرنے میں مصروف ہیں۔