پاکستان میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 33ملین سے تجاوز

44

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ نے کہا ہے کہ پاکستان میں 33 ملین افراد شوگر کے مریض میں مبتلا ہیں۔2000ء میں تعداد صرف پانچ لاکھ تھی۔ پاکستان میں شوگر کے نئے مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے اور تشویش ناک امر یہ ہے کہ نئے مریضوں کی عمر پچیس سے تیس سال کے درمیان ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلشن اقبال ٹاؤن میں زیا بیطس سے آگاہی کے لئے واک کے موقع پر گلشن اقبال ٹاؤن کے منتخب نمائندوں اور ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر گلشن اقبال ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر فواد احمد پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی جنرل فزیشن اور یوسی 7 صفورا ٹاؤن کے چیئرمین ڈاکٹر سید ریحان احمد اور یوسی چیئرمین فیاض الہدیٰ نے بھی خطاب کیا۔ جبکہ الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے گلشن ٹاؤن کے ملازمین کو مفت شوگر ٹیسٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔ پیما کے مرکزی صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ نے اپنے خطاب میں کہا کہ زیا بیطس ام الامراض ہے جس نے پاکستان کی 26.7 آبادی کو گود لے لیا ہے۔ پیما اس سلسلے میں ملک بھر میں آگاہی فراہم کررہی ہے لیکن وسائل کی کمی کے باعث ہر جگہ جاکر اسکریننگ کرنا مشکل ہے۔ یہ ریاست کا کام ہے حکومت کو چاہیے کہ ملک بھر میں طبی کیمپس لگا کر ہر شہری کو مفت اسکریننگ کی سہولت فراہم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہر خوشی کے موقع پر مٹھائی کا کلچر ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ انرجی ڈرنکس اور کولڈ ڈرنکس کے احمقانہ اشتہارات پر پابندی لگائی جائے جس طرح سگریٹ کے اشتہارات پر پابندی لگائی گئی تھی کیونکہ انرجی ڈرنکس اور کولڈ ڈرنکس سگریٹ سے زیادہ خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارننگ واک اور صحت مند سرگرمیوں کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں۔ باغات اور پارکس کو پروموٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہاں تو صورتحال یہ ہے کہ مارننگ واک پر نکلتے ہیں تو کتے پیچھے پڑ جاتے ہیں۔ رات کو نکلتے ہیں تو ڈاکو پیچھے پڑھاتے ہیں۔ چیئرمین گلشن اقبال ٹاؤن ڈاکٹر فواد احمد نے کہا کہ گلشن اقبال ٹاؤن کی انتظامیہ نے وسائل کی کمی اور او زیڈ ٹی سب سے کم ہونے کے باوجود شہریوں اور ملازمین کو سب سے زیادہ سہولیات فراہم کی ہیں صحت مندانہ سرگرمیوں کے لیے اٹھارہ پارکس آباد کیے چار لاکھ اسکوائر فیٹ سڑکوں کی تعمیر کا آغاز کردیا ہے جامعہ کراچی میں بھی ایک خستہ حال سڑک تعمیر کررہے ہیں۔ گلشن اقبال ٹاؤن سندھ بھر میں واحد ٹاؤن ہے جو ملازمین کو مکمل طبی سہولیات فراہم کررہا ہے۔ گروپ انشورنس بھی کروادی ہے۔ چھ اسکولوں کو بحال کر دیا ہے جہاں طلبہ کی انرولمنٹ میں پینتالیس فی صد اضافہ ہوگیا ہے۔پیما کراچی کے صدر ڈاکٹر عبداللہ متقی نے کہا کہ شوگر پر کنٹرول کے لیے لائف سٹائل کو تبدیل کر نا ہوگا۔ جس میں صبح جلدی اٹھنا رات کو جلد سونا۔ وقت پر کھانا اور فاسٹ فوڈ کو چھوڑنا شامل ہے۔ ڈاکٹر ریحان احمد نے کہا کہ لائف اسٹائل اور پیدل زیادہ چلنے کی وجہ سے دیہات میں شوگر کے مریضوں کی تعداد شہروں کے مقابلے میں کم ہے۔