پاکستان ذیابیطس کے پھیلائو میں سرفہرست ،پیما کا فوری حکومتی اقدامات کا مطالبہ

29

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان ذیابیطس کے پھیلاؤ کے لحاظ سے دنیا بھر میں سر فہرست ہے‘ ہمارے ملک میں 33 ملین افراد ذیابیطس میں مبتلا ہیںجو کہ کل آبادی کا26 فیصد ہیں۔ ورزش نہ کرنا، انرجی ڈرنکس کے استعمال، صحت مند سرگرمیوں اور سہولیات کے فقدان سے اب یہ بیماری نوجوان اور کم عمر افراد میں بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے ذیابیطس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومت سے فوری عملی اقدامات کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ شہری اور بالخصوص دیہی علاقوں میں ذیابیطس کی اسکریننگ کے لیے مفت سہولت مہیا کی جائے اور ذیابیطس کی ادویات کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ پیما کے مرکزی صدر پروفیسر عاطف حفیظ صدیقی نے ذیابیطس کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ ذیابیطس کو ام الامراض کہا جاتا ہے کیونکہ اس میں مبتلا افراد کئی دیگر امراض میں مبتلا ہو سکتے ہیں‘ پاکستان میں ذیابیطس کے تیزی سے پھیلاؤ کی بنیادی وجہ مرض سے لاعلمی اور علاج میں عدم توجہی ہے جبکہ غیر صحت مندانہ طرز زندگی، جسمانی سرگرمیاں نہ ہونا اور علاج کی عدم استطاعت بھی اس کی وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں‘ مرغن اور غیر صحت مند کھانوں کو مجموعی کلچر کا حصہ بنا دیا گیا ہے‘ ہماری نوجوان نسل جسمانی سرگرمیوں کے بجائے موبائل اسکرین ہی کو کھیل کا ذریعہ بنائے ہوئے ہے۔ مذہبی، سماجی اور ثقافتی حد بندی کے باعث خواتین میں ہلکی پھلکی ورزش اور کھیل کود کی سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر ہیں جو خواتین میں موٹاپے میں اضافے کا سبب ہے اور موٹاپا خود ذیابیطس کی ایک اہم وجہ ہے انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ورزش کو معمول بنائیں اور ذیابیطس سے بچاؤ کی تمام تدابیر کو اختیار کریں۔ کراچی پریس کلب میں عالمی ذیابیطس کے دن کے موقع پرکنسلٹنٹ اینڈوکرینولوجسٹ اورپاکستان اینڈو کرائن سوسائٹی کے نومنتخب صدر ڈاکٹر علی اصغر نے کہا کہ ذیابیطس دنیا بھر میں وبائی شکل اختیار کر چکاہے، جو لاکھوں لوگوں کو متاثر کر رہاہے اور شدید صحت کے مسائل کا باعث بن رہی ہے‘ دنیا بھر میں 537 ملین سے زاید لوگ ذیابیطس کے ساتھ زندگی گزار رہے ہیں، یہ بیماری عوامی صحت کے لیے اہم چیلنجز پیش کرتی رہتی ہے۔ صرف پاکستان میں تقریباً 33 ملین لوگ اس وقت ذیابیطس سے لڑ رہے ہیں اور یہ تعداد ہر سال بڑھ رہی ہے۔ بین الاقوامی ذیابیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کے مطابق پچھلی چند دہائیوں میں ذیابیطس کے عالمی پھیلاؤ میں زبردست اضافہ ہوا ہے‘ 2045ء تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 783 ملین تک پہنچنے کی توقع ہے‘ پاکستان میں صورت حال کم تشویشناک نہیں ہے‘ بڑھتی ہوئی شہری آبادی، ناقص غذائی عادات، غیر فعال طرز زندگی، اور موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح خاص طور پر نوجوان آبادی میں ذیابیطس کے کیسز میں اضافے کا باعث بنی ہیں۔