کراچی (رپورٹ‘ محمد انور) بلدیہ عظمیٰ کی منتخب کونسل اور منتخب میئر اور ڈپٹی میئر کی موجودگی میں بلدیہ کراچی کے سب اہم ترین محکمے فائر فائٹنگ میں قوانین کی دھجیاں اڑا کر گریڈ18 کے انتہائی جونیئر ٹیم لیڈر کو خلاف ضابطہ چیف فائر افسر بنادیا گیا ہے۔ سرکاری ذرائع نے اس بات کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس بے قاعدگی میں کے ایم سی کے چیف ایگزیکٹو افسر و میٹرو پولیٹن کمشنر مبینہ طور پر براہ راست ملوث ہیں، جو مبینہ طور پر پرسنل سیکرٹری کے تعاون سے گزشتہ طویل عرصے سے کے ایم سی کے مختلف امور کو آلودہ کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ اس آلودگی سے بلدیہ عظمیٰ کی 2 اہم شخصیات بھی اپنے ہاتھ مسلسل میلے کررہی ہیں۔ اس لیے مذکورہ پرائیویٹ اسسٹنٹ کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی جاتی، معلوم ہوا ہے کہ چیف فائر آفیسر مقرر کیے جانے والے اسٹیشن افسر بھی کسی محسن کی صلاحیتوں کے حامل ہیں، اسی وجہ سے انہیں خلاف قانون نوازا گیا ہے۔ خیال رہے کہ چیف فائر آفیسر مقرر کیے جانے والے جونیئر اسٹیشن افسرنے نان گریجویٹ ہونے کے ساتھ فائر فائٹنگ کے ضروری کورس بھی مکمل نہیں کیے ہیں جبکہ وہ فائر بریگیڈ ڈپارٹمنٹ کے ملازم بھی نہیں ہیں بلکہ اس کا تعلق اربن ریسکیو اینڈ سرچ ڈپارٹمنٹ سے ہے جہاں گریڈ 18 میں ترقی نہیں ہوسکتی، اسی وجہ سے ان پوسٹنگ کے حکم نامے میں خلاف قاعدہ اضافی چارج لکھا گیا ہے۔