لاہور: زہریلی دھند کے باعث پنجاب حکومت نے صوبے کے 36 اضلاع میں پانچ دن کے لیے تعلیمی ادارے بند رکھنے اور آن لائن کلاسز کے انعقاد کا حکم دیا ہے ۔ تمام سرکاری دفاتر میں بھی حاضری نصف کر دی گئی ہے۔
تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق، لاہور سمیت صوبے کے بیشتر اضلاع میں ایئر کوالٹی انڈیکس 500 سے اوپر برقرار ہے ۔ اس سے قبل صوبائی حکومت نے چار اضلاع میں بیرونی سرگرمیوں پر پابندی اور تجارتی شعبے پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، تمام تعلیمی ادارے، بشمول نجی ادارے، 17 نومبر تک بند رہیں گے اور تعلیمی سرگرمیاں آن لائن منتقل کی جائیں گی ۔
پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ شکایات موصول ہوئی تھیں کہ طالب علم دھند اور فضائی آلودگی سے متاثر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ مشکل فیصلہ طلبہ کی حفاظت کے پیش نظر فضائی آلودگی کی صورتحال کا جائزہ لے کر کیا ہے۔
رانا سکندر کا مزید کہنا تھا کہ “یہ عوام کی بھی ذمہ داری ہے کہ اس صورتحال میں ہمارے ساتھ تعاون کریں ۔ ہم آن لائن نظام کے ذریعے تعلیمی سرگرمیوں پر کم سے کم اثرات ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس مسئلے کے حل کے لیے جلد ہی حکمت عملی تیار کریں گے۔
ذرائع کے مطابق، پنجاب اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے حکام نے اشارہ دیا کہ اگر فضائی آلودگی میں بہتری نہ آئی تو ممکن ہے کہ اسکولوں کی بندش 17 نومبر کے بعد بھی جاری رہے۔ مزید برآں، ذرائع نے بتایا کہ پنجاب حکومت لاہور اور دیگر اضلاع میں کالجز اور یونیورسٹیز کو بھی بند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جس کے لیے پنجاب ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ چیف منسٹر سیکرٹریٹ کی ہدایات کا منتظر ہے۔
دوسری جانب، ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے مرّی ضلع میں اسکولز کو کھلا رکھنے کا علیحدہ نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔ ضلع مرّی کم ایئر کوالٹی انڈیکس کے باعث ان پابندیوں سے مستثنیٰ ہے ۔
پنجاب حکومت نے دفاتر میں بھی عملے کی 50 فیصد کمی کی ہدایت کی ہے اور متعلقہ حکام کو گھروں سے کام کرنے کی ترغیب دی ہے۔ تمام محکموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دھند کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی پلانز بنائیں ۔
پنجاب کی وزیر ماحولیات مریم اورنگزیب نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلی مرتبہ دھند کے مسئلے کے حل کے لیے 10 سالہ حکمت عملی تیار کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مختصر مدتی اور درمیانی مدتی منصوبے بھی ترتیب دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر شعبے کو اہداف دیے گئے ہیں اور وزیر اعلیٰ پنجاب خود ان کی کارکردگی کی نگرانی کر رہی ہیں ۔ دھند کے خاتمے کے لیے پنجاب کیا ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کو جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار گاڑیوں کی سند کے نظام کو متعارف کرایا گیا ہے، پٹرول پمپس پر پٹرول کے معیار کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1ہزار سپر سیڈرز تقسیم کیے گئے ہیں ، دھان اور فصلوں کے باقیات کے جلانے پر پابندی عائد کی جائے گی ۔