روس میں ایک ڈاکٹر کو جنگ کی مخالفت پر پانچ سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔ یوکرین میں پیدا ہونے والی ڈاکٹر نازیدزا بویانوا کے بارے میں اُس کے ایک مریض نے شکایت کی تھی کہ وہ یوکرین سے جنگ کی مخالف ہے۔
معاملہ یہ ہے کہ ایک لڑکا ڈاکٹر نازیدزا بویانوا سے علاج کرانے پہنچا تھا۔ وہ اپنی ماں کے ساتھ تھا۔ مریض کی ماں نے الزام لگایا کہ جنگ کی بات چلی تو ڈاکٹر نازیدزا بویانوا نے کہا کہ یہ جنگ نہیں ہونی چاہیے تھی۔ اور جب اُسے یہ معلوم ہوا کہ اس جنگ میں لڑکے کا باپ مارا گیا ہے تو اُس نے اس ہلاکت کو بالکل درست قرار دیا۔
ڈاکٹر نازیدزا بویانوا نے عدالت کو بتایا کہ علاج کے لیے آنے والے لڑکے اور اُس کی ماں سے جنگ کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی تھی اور شکایت سراسر بے بنیاد ہے۔
ڈاکٹر نازیدزا کی عمر 68 سال ہے۔ یوکرین جنگ میں مارے جانے والے روسی فوجی کی سابق بیوی اپنے بیٹے کو علاج کے لیے ڈاکٹر نازیدزا کے پاس لائی تھی۔ اُس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر نازیدزا نے یوکرین جنگ کو بالکل بلا جواز قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ اُس کے شوہر کی ہلاکت بالکل درست تھی کیونکہ روس نے یوکرین پر لشکر کشی کی تھی۔
عدالت میں اپنے حتمی بیان میں ڈاکٹر بویانوا نے روتے ہوئے کہا کہ اُس نے جنگ کے بارے میں کوئی بات نہیں کی تھی۔ اس کے وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر بویانوا کو صرف اس لیے نشانہ بنایا جارہا ہے کہ اُس کا آبائی تعلق یوکرین سے ہے اور استغاثہ کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت بھی نہیں کہ اُس نے جنگ کے بارے میں مخالفانہ رائے دی تھی۔