عمران خان کا آخری احتجاجی اعلان حکومت کا خاتمہ کرے گا، بیرسٹر سیف

144
not canceled but postponed

پشاور: خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا آخری احتجاجی اعلان حکومت کے خاتمے کا فیصلہ کن مرحلہ ثابت ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں احتجاج کی تیاریاں جاری ہیں اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور انتظامات کی خود نگرانی کر رہے ہیں ۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ عمران خان کے آخری اعلان کا انتظار ہے جس کے بعد خیبرپختونخوا میں بھرپور احتجاجی لہر اٹھے گی اور اس “جعلی” حکومت کو گرا دے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان احتجاج کے نتیجے میں مریم نواز اور ان کے والد کی جنیوا سے واپسی بھی ممکنہ طور پر تاخیر کا شکار ہوگی۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کی حالیہ گرفتاریاں حکومتی گھبراہٹ کا نتیجہ ہیں کیونکہ اپوزیشن کی آخری کال قریب آرہی ہے۔ بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ یہ احتجاج آئینی بالادستی کے قیام، جھوٹے مقدمات کے خاتمے اور پی ٹی آئی کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کے احتساب کی راہ ہموار کرے گا۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کی عارضی گرفتاری، جلد رہائی

تحریک انصاف کے کئی رہنما، جن میں قومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن کے اہم عہدیدار شامل ہیں، کو منگل کے روز اڈیالہ جیل کے باہر عارضی طور پر حراست میں لیا گیا جہاں وہ اپنے قید رہنما عمران خان سے ملاقات کے لیے آئے تھے۔ پولیس نے ان پر دفعہ 144 کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے عارضی گرفتاری کے بعد وارننگ دے کر رہا کر دیا۔

پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب، شبلی فراز، اسد قیصر، اور صاحبزادہ حامد رضا سمیت دیگر رہنما اس موقع پر موجود تھے۔ پولیس ترجمان کے مطابق انہیں مختصر حراست کے بعد انتباہ جاری کر کے رہا کر دیا گیا اور قانون کی پابندی کو یقینی بنانے کا عندیہ دیا گیا۔