کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کا کہنا ہے کہکل 14 نومبر ہے اور کل صوبے میں ضمنی بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں،کراچی میں 10 جگہوں پر انتخابات ہیں،دھونس اور دھاندلی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے، پیپلز پارٹی کا وطیرہ ہے کہ بیلٹ باکس پر قبضہ اور سازش کی جائے، شہر کی تعمیر وترقی کیلیے عوام گھروں سے نکل کر ترازو پر مہر لگائیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے منعم ظفر خان نے کہاکہ اہل کراچی کل گھروں سے نکل کر ترازو پر مہر لگائیں، ہم نے ایک سال کے مختصر عرصے میں اپنی کارکردگی ثابت کر کے دکھائی ہے، 9 ٹاؤن میں جماعت اسلامی نے کام کر کے دکھایا ہے،32 اسکول 100 سے زائد پارکس درست کئے ہیں،40 ہزار سے زائد اسٹریٹ لائٹس لگائی گئی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ اس وڈیرا شاہی کو روکنے کا بس یہی راستہ ہے کہ کل سب ووٹ دینے نکلیں اور ترازو پر مہر لگائیں، اور ساتھ ساتھ عوام نے بیلٹ باکس کا بھی خیال رکھنا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ قابض مئیرمرتضیٰ وہاب نے لیاقت آباد میں روڈ کی کارپیٹنگ کروائی لیکن وہ کچھ ہی دنوں میں اکھڑ گئی، جس پر مرتضیٰ وہاب نے اربوں روپے کارپیٹنگ کے لیے مختص کئے تھے، یہ کارکردگی ہے پیپلز پارٹی کے نااہل حکمرانوں کی، بہتے گٹر کراچی والوں کے لیے پیپلز پارٹی کا تحفہ ہے۔
منعم ظفرخان کا کہنا تھا کہ 2023 میں فارم 11 12 13 میں دھاندلی کی گئی، عام انتخابات میں فارم 47 میں کیا ہوا سب نے دیکھا، کراچی کی یوسی 7 میں 2ہزار 80 ایسے ووٹرز ہیں جن کو شامل کیا گیا، بلدیاتی قانون 2017 کی روح سے کوئی ایک پتہ ہونا چاہیئے ، یہ حیرت کی بات ہے جس بلاک کوڈ میں ڈالا گیا ہے وہاں 9 ہزار سے زائد ووٹ ہیں۔
امیر جما عت اسلامی کراچی کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ماسٹر مائنڈ سب جانتے ہیں کون ہیں، کراچی کے لوگوں نے ایسے لوگوں کو مسترد کر دیا ہے،ووٹر لسٹوں میں جعلی ووٹرز کو شامل کیا جارہا ہے،ہم نے الیکشن کمیشن کو تمام دھاندلی سے متعلق ثبوت اور خطوط لکھے ہیں، لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت ووٹرز کا حق اپنے گھر کے قریب ووٹ کاسٹ کرنے کا لیکن ماڈل ٹاؤن کے رہائشیوں کے لئے آبادی سے دور پولنگ بوتھ بنائے گئے ہیں،متعلقہ حلقوں کے سرکاری افسران بھی اس دھاندلی میں شامل ہیں،ہم سے پورے دھاندلی کے عمل کی مزمت کرتے ہیں، ہم حکومت الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں پولنگ اسٹیشنز پر رینجرز تعینات کی جائے، تمام پولنگ اسٹیشنز پر کیمرے نصب کئے جائیں ۔